مختار انصاری کے بیٹے اور مو صدر اسمبلی سیٹ سے ایم ایل اے عباس انصاری کو عدالت سے بڑا جھٹکا لگا ہے۔ عباس انصاری کی نفرت انگیز تقریر کیس کے سلسلے میں آج ماؤ کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں سماعت ہوئی۔ سماعت کے دوران عدالت نے عباس انصاری، ان کے بھائی اور منصور انصاری کو مجرم قرار دیا ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ عباس انصاری اوم پرکاش راج بھر کی سہیل دیو بھارتیہ سماج پارٹی کے ایم ایل اے ہیں۔ عباس انصاری نے اسمبلی انتخابات کے دوران نفرت انگیز تقریر کا استعمال کیا تھا، جس کے لیے وہ قصوروار پائے گئے ہیں۔ عباس انصاری کی سزا کا اعلان جلد کیا جائے گا۔
عباس انصاری نے پہلی بار جیت درج کی:
آپ کو بتاتے چلیں کہ 2022 کے یوپی اسمبلی انتخابات میں ایس پی اور سبھاسپا نے اتحاد کے تحت ایک ساتھ مقابلہ کیا تھا۔ اس اتحاد میں سبھاسپا کو ماؤ صدر اسمبلی سیٹ سے اپنا امیدوار کھڑا کرنا پڑا۔ ایسے میں سبھاسپا نے عباس انصاری کو ٹکٹ دیا۔ عباس انصاری نے پہلی بار موصدر سیٹ سے اسمبلی الیکشن لڑا اور کامیابی بھی حاصل کی۔ تاہم اب سبھاسپا نے ایس پی سے اتحاد توڑ کر بی جے پی کے ساتھ اتحاد کرلیا ہے۔ اسمبلی انتخابات کے دوران ہی عباس انصاری نے نفرت انگیز تقریر کی تھی جس کے بعد ان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
عباس انصاری نے انتخابی مہم کے دوران کیا کہا؟
دراصل اسمبلی انتخابات کی انتخابی مہم کے دوران عباس انصاری نے ایسا بیان دیا تھا جو ان کے لیے پریشانیوں کا باعث بن گیا ۔ عباس انصاری نے کہا تھا کہ انتخابات کے بعد حکومت سازی کے بعد عہدیداروں کے ساتھ حسابات طے کئے جائیں گے۔ ان کے اس بیان پر کافی تنازعہ ہوا تھا۔ اس بیان کے بعد الیکشن کمیشن نے عباس انصاری کی انتخابی مہم پر 24 گھنٹے کے لیے پابندی لگا دی تھی۔ مقدمہ درج ہونے کے بعد اس معاملے کی سماعت جاری تھی۔ تاہم اس معاملے میں وہ اب قصوروار قرار دیئے گئے ہیں،سزا کا اعلان جلد کیا جائے گا۔