سیتا پور جیل میں بند ایس پی لیڈر اعظم خان کی بیوی ڈاکٹر تاجن فاطمہ اور بیٹے عبداللہ اعظم کے اسلحہ لائسنس ڈی ایم کورٹ نے منسوخ کر دیے ہیں۔یہ فیصلہ ان دونوں کو سزا یافتہ مجرم تصور کرتے ہوئے دیا گیا۔یاد رہےکہ یہ معاملہ پہلے ہی ڈی ایم کورٹ میں زیر التوا تھا۔ سماعت کے دوران عدالت نے ڈاکٹر تاجین فاطمہ اور عبداللہ اعظم کے کردار کا جائزہ لیا اور انہیں مجرم قرار دیتے ہوئے ان کا 32 بور ریوالور کا لائسنس منسوخ کردیا۔
سنائی گئی تھی سزا:
قابل ذکر ہے کہ عبداللہ اعظم کو عدالت نے برتھ سرٹیفکیٹ کے دو کیس میں قصوروار ٹھہرایا تھا۔ ساتھ ہی ڈاکٹر تاجین فاطمہ کو بھی اسی کیس میں دس سال قید کی سزا سنائی گئی ، حالانکہ دونوں اس وقت ضمانت پر باہر ہیں۔تا ہم اعظم خان، ان کی اہلیہ اور بیٹے کے خلاف کئی مقدمات درج ہیں۔ اعظم خان کے خلاف 108 مقدمات ہیں جن میں سے 71 ابھی زیر التوا ہیں اور انہیں 5 مقدمات میں سزا سنائی جا چکی ہے۔ تاجین فاطمہ کے خلاف 44 مقدمات ہیں جن میں سے کئی عدالت میں چل رہے ہیں۔ عبداللہ اعظم کے خلاف 45 مقدمات ہیں جن میں مرادآباد کی عدالت نے بھی انہیں مجرم قرار دیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ڈی ایم کورٹ نے ان کی مجرمانہ شبیہہ کو دیکھتے ہوئے یہ سخت فیصلہ لیا۔
اعظم خان کا لائسنس پہلے ہی منسوخ ہو چکا ہے!
میڈیا رپورٹ کے مطابق ایس پی لیڈر اعظم خان کے تین ہتھیاروں کے لائسنس 2019 میں پہلے ہی منسوخ ہو چکے ہیں، تاہم انہوں نے ڈی ایم کے فیصلے کو ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا، جہاں سے انہیں کچھ معاملات میں راحت ملی ہے۔ڈی ایم کورٹ کے اس فیصلے کے بعد ایس پی کیمپ میں کھلبلی مچ گئی ہے۔ پارٹی کے سینئر لیڈروں نے اس معاملے کو لے کر حکمت عملی بنانا شروع کر دی ہے۔