اسد الدین اویسی کی پارٹی اے آئی ایم آئی ایم بہار اسمبلی انتخابات 2025 کے لیے ایک بڑی حکمت عملی پر کام کر رہی ہے۔ پلان کے مطابق ایسا مانا جا رہا ہے کہ پارٹی نے بہار میں تیسرا محاذ بنانے کی تیاری شروع کر دی ہے۔ پارٹی کے قومی ترجمان عادل حسن نے کے مطابق اے آئی ایم آئی ایم بہار میں 100 سیٹوں پر اسمبلی انتخابات لڑنا چاہتی ہے۔
عادل حسن نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ، میں نے اے آئی ایم آئی کے صدر اویسی کو 100 سیٹوں کی فہرست سونپی ہے۔ حتمی فیصلہ انہیں ہی کرنا ہے، لیکن ہم 100 سیٹوں کے لیے تیار ہیں۔ ہم آر جے ڈی کے ساتھ اتحاد چاہتے تھے، عظیم اتحاد میں انٹری چاہتے تھے، تاکہ سیکولر ووٹوں کی کوئی بکھری نہ ہو۔ ہماری پارٹی کے بہار کے صدر اور ایم ایل اے اختر الایمان نے بھی لالو یادو کو خط لکھا تھا، لیکن آر جے ڈی کی طرف سے کوئی جواب نہیں دیا گیا، اس لیے اب ہم نے تیسرا محاذ بنانے کی تیاری شروع کر دی ہے۔
ان جماعتوں سے اتحاد کے لیے بات چیت جاری ہے:
سوال یہ ہے کہ تیسرے محاذ میں کون سی جماعتیں ہوں گی؟ عادل حسن نے کہا کہ کوئی بھی پارٹی جو بی جے پی سمیت این ڈی اے کو شکست دینا چاہتی ہے وہ ہمارے ساتھ شامل ہوسکتی ہے۔ ہم نے بہوجن سماج پارٹی، چندر شیکھر کی آزاد سماج پارٹی، آئی پی گپتا کی انقلاب پارٹی سے رابطہ کیا ہے۔ ہم کچھ دوسری جماعتوں سے بھی بات چیت کر رہے ہیں۔ اتحاد کے لیے بات چیت جاری ہے۔ تیسرا محاذ جلد شکل اختیار کرے گا۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ تیسرے محاذ کی تشکیل میں ذات پات کے مساوات کو متوازن کرنے پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔ 2020 میں بھی اے آئی ایم آئی ایم کی قیادت میں تیسرا محاذ بنایا گیا تھا جس میں بی ایس پی اور اپیندر کشواہا کی پارٹی تھی۔ تیسرے محاذ کو چھ نشستیں ملیں۔
اگر اویسی کی پارٹی اس بار زیادہ سیٹوں پر مقابلہ کرتی ہے تو عظیم اتحاد کو نقصان ہو سکتا ہے اور این ڈی اے کو فائدہ ہو سکتا ہے کیونکہ مسلم ووٹوں میں تقسیم ہو سکتی ہے۔ بہار میں مسلمان تقریباً 17 فیصد ہیں۔ گزشتہ اسمبلی انتخابات میں اے آئی ایم آئی ایم نے آر جے ڈی کے مسلم ووٹ بینک کو زبردست نقصان پہنچایا تھا۔ اویسی نے مسلم اکثریتی علاقے سیمانچل میں پانچ سیٹیں جیتی تھیں۔