آسام کے دھبری ضلع میں گزشتہ اتوار کو ایک مندر کے باہر مبینہ طور پر گوشت پھینکے جانے کے واقعے کے بعد فرقہ وارانہ کشیدگی نے سنگین رخ اختیار کر لیا۔ واقعے کے بعد شہر میں احتجاجی مظاہرے پھوٹ پڑے اور حالات قابو سے باہر ہونے لگے، جس کے بعد انتظامیہ نے فوری طور پر کرفیو نافذ کر کے بھاری تعداد میں سیکیورٹی فورسز تعینات کر دی۔
صورتحال کی سنگینی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ ریاست کے وزیر اعلیٰ ہیمنت بسوا سرما نے شرپسند عناصر کے خلاف ’شوٹ ایٹ سائٹ‘ یعنی دیکھتے ہی گولی مارنے کا حکم جاری کر دیا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر جاری کردہ ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ ’’دھبری میں ایک فرقہ وارانہ گروپ مندروں کو نقصان پہنچانے اور بدامنی پھیلانے کی کوشش کر رہا ہے۔ اس سلسلے میں سخت کارروائی کا حکم دے دیا گیا ہے اور شوٹ ایٹ سائٹ کی ہدایت بھی جاری کر دی گئی ہے۔‘‘
ہیمنت بسوا سرما، جو ماضی میں بھی مسلمانوں کے خلاف متنازع اور نفرت انگیز بیانات دے چکے ہیں، نے اس بار بھی معاملے کو ایک مخصوص فرقے سے جوڑنے کی کوشش کی۔ اپنے ایک اور سوشل میڈیا پوسٹ میں انہوں نے الزام لگایا کہ ’’بقرعید کے موقع پر کچھ غیر سماجی عناصر نے دھبری کے ہنومان مندر میں گائے کا گوشت پھینک کر شرمناک حرکت کی ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ آئندہ عید پر اگر ضرورت پڑی تو وہ خود ہنومان مندر میں پہرہ دیں گے۔
دھبری میں مقامی انتظامیہ نے حالات پر قابو پانے کے لیے پولیس اور نیم فوجی دستے تعینات کر دیے ہیں، جبکہ کرفیو بدستور نافذ ہے۔ وزیر اعلیٰ ہیمنت بسوا سرما نے پیر کے روز علاقے کا دورہ کر کے مقامی افسران اور عوامی نمائندوں سے ملاقات کی اور زیرو ٹولرنس پالیسی کے تحت شرپسندوں کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایت دی۔ انہوں نے اس موقع پر کہا کہ ’’کوئی بھی غیر سماجی عنصر اگر ریاست میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی بگاڑنے کی کوشش کرے گا تو اسے بخشا نہیں جائے گا۔‘‘
دھبری میں پیش آئے اس واقعے پر کئی مقامی سماجی تنظیموں اور انسانی حقوق کے کارکنوں نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ واقعے کی غیر جانبدارانہ اور شفاف تحقیقات کی جائے، کیونکہ ماضی میں ایسے متعدد واقعات میں فرقہ وارانہ ماحول خراب کرنے کے لیے شرپسند عناصر کے ملوث ہونے کے ثبوت سامنے آ چکے ہیں۔
فی الحال حالات کشیدہ ہیں اور انتظامیہ پوری طرح الرٹ ہے۔ عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ افواہوں پر دھیان نہ دیں اور انتظامیہ کا ساتھ دیں تاکہ امن و امان کی فضا بحال ہو سکے۔