• News
  • »
  • قومی
  • »
  • بہار میں کتے کو رہائشی سرٹیفکیٹ۔ اپوزیشن کی تنقید، کہا وہ بی جے پی کو ووٹ دیں گے

بہار میں کتے کو رہائشی سرٹیفکیٹ۔ اپوزیشن کی تنقید، کہا وہ بی جے پی کو ووٹ دیں گے

Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Mohammed Imran Hussain | Last Updated: Jul 28, 2025 IST     

image
 بہارمیں جلد ہی اسمبلی انتخابات ہونے والے ہیں۔ وہیں ووٹرلسٹ پر نظرثانی معاملے پرریاست میں پہلے ہی تنازعہ ہے۔ ریاستی شناختی رجسٹری (SIR) میں شہریوں کے ریکارڈ کو اپ ڈیٹ کرنے کا عمل جاری ہے۔ اس وقت، ایک کتے کو رہائشی سرٹیفکیٹ جاری کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ اپوزیشن نے تنقید کی کہ کتا بی جے پی کو ووٹ دے گا۔ حکام نے دارالحکومت پٹنہ کے قریب مسوری شہر میں عوامی خدمات کے حق (RTPS) پورٹل پر 'کتے بابو' کے نام سے رہائشی سرٹیفکیٹ جاری کیا۔ اس میں والد کا نام 'کتا بابو' اور ماں کا نام 'کتیہ دیوی' ہے۔ پتہ ہے کالی چک، وارڈ نمبر 15، نگر پریشد مسوری۔ درخواست دہندہ کی تصویر کی جگہ کتے کی تصویر لگا دی گئی ہے۔ یہ رہائشی سرٹیفکیٹ 24 جولائی کو ریونیو آفیسر مراری چوہان کے ڈیجیٹل دستخط کے ساتھ جاری کیا گیا تھا۔
 
دریں اثنا، 'ککا بابو' کو جاری کردہ اس رہائشی سرٹیفکیٹ کی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہے۔ اس سے بہار میں این ڈی اے حکومت کے خلاف اپوزیشن پارٹیاں ناراض ہوگئی ہیں۔ کانگریس پارٹی نے تنقید کی ہے کہ کتا نظر آئے گا اور بی جے پی کو ووٹ دے گا۔ 'شاید وہ 'کتے بابو' کو بھی امیدوار بنائیں گے۔ بی جے پی کے تمام کارکن انہیں ووٹ دیں گے۔ یہ انتخابی نظام میں بی جے پی کی کھلی  ہیرا پھیری ہے۔ ایک صارف نے لکھا ہےکہ اب بلی خالہ کہاں ہے۔
 

دوسری جانب حکام نے اس پر ردعمل ظاہر کیا ہے۔ پیر کو جاری کردہ ایک سرکاری نوٹیفکیشن کے مطابق، دیا گیا رہائشی اجازت نامہ منسوخ کر دیا گیا ہے۔ پٹنہ ضلع انتظامیہ کے مطابق درخواست گزار، کمپیوٹر آپریٹر اور سرٹیفکیٹ دینے والے اہلکار کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ ایک ایکس پوسٹ میں، پٹنہ ضلع انتظامیہ کے سرکاری ہینڈل نے لکھا، "مسورہی علاقے میں، 'کتے بابو' کے نام پر رہائشی سرٹیفکیٹ جاری کرنے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔

 

جیسے ہی معاملہ نوٹس میں آیا، مذکورہ رہائشی سرٹیفکیٹ منسوخ کر دیا گیا، اس کے علاوہ درخواست دہندہ، کمپیوٹر آپریٹر اور سرٹیفکیٹ جاری کرنے والے افسر کے خلاف مقامی پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج کی جا رہی ہے۔ "سب ڈویژنل آفیسر، مسورہی کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ پورے معاملے کی تفصیلی تحقیقات کریں اور 24 گھنٹے کے اندر رپورٹ پیش کریں۔ قصوروار ملازمین اور افسران کے خلاف محکمانہ اور تادیبی کارروائی کی جائے گی۔"

 

سوراج انڈیا کے لیڈر یوگیندر یادو نے سوشل میڈیا پر وائرل سرٹیفکیٹ شیئر کرتے ہوئے بہار حکومت کا مذاق اڑایا۔ انہوں نے لکھا، "یہ اپنی آنکھوں سے دیکھیں! بہار میں 24 جولائی کو ایک کتے کو رہائشی سرٹیفکیٹ جاری کیا گیا، یہ وہی سرٹیفکیٹ ہے جسے بہار میں SIR کے تحت قبول کیا جا رہا ہے، جب کہ آدھار اور راشن کارڈ کو جعلی کہا جا رہا ہے۔
 
اتوار کو، الیکشن کمیشن آف انڈیا (ECI) نے اعلان کیا کہ بہار میں 7.89 کروڑ رجسٹرڈ ووٹرز میں سے، 7.24 کروڑ سے زیادہ ووٹروں نے 24 جون سے 25 جولائی تک منعقد ہونے والے اسپیشل انٹینسیو ریویژن (SIR) کے لیے اپنے گنتی فارم واپس کردیے، جو کہ 91.69 فیصد شرکت کی شرح کی نمائندگی کرتا ہے۔