سابق امریکی صدر جو بائیڈن پروسٹیٹ کینسر کی سنگین بیماری میں مبتلا ہیں۔ یہ اطلاع ان کے دفتر سے جاری سرکاری بیان سے ملی ہے۔میڈیکل ٹسٹ کے مطابق ڈاکٹروں کو پہلے ایک چھوٹی سی گانٹھ ملی جو بعد میں کینسر میں بدل گئی۔بائیڈن کے ترجمان نے کہا کہ ان کا کینسر گلیسن اسکور 9 تھا یعنی یہ ایک جارحانہ کینسر تھا۔ کینسر ہڈیوں تک پھیل چکا ہے۔ لیکن یہ ہارمون حساس ہے جس کی وجہ سے موثر علاج کی گنجائش باقی رہ جاتی ہے۔ اگرچہ صورتحال سنگین ہے تاہم علاج کے آپشنز دستیاب ہیں اور بائیڈن کے اہل خانہ فی الحال ان پر غور کر رہے ہیں۔
بائیڈن کی صحت کی خبر کے بعد بہت سے سابق اور موجودہ امریکی رہنماؤں نے ان کی حمایت کی ہے اور ان کی جلد صحت یابی کی خواہش کی ہے۔ سابق صدر براک اوباما نے کہا کہ مشیل اور میں بائیڈن اور ان کے خاندان کیلئے دعاگو ہیں۔ ہم اس کی جلد صحت یابی کی خواہش کرتے ہیں۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ میلانیا اور میں جوبائیڈن اور ان کے اہل خانہ کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہیں۔
ہم ان کے جلد اور کامیاب علاج کی خواہش کرتے ہیں۔ سابق امریکی نائب صدر اور ہندوستانی نژاد خاتون کملا ہیرس نے کہا کہ جو بائیڈن ایک جنگجو ہیں۔ مجھے یقین ہے کہ وہ اس چیلنج پر بھی اپنی طاقت اور عزم کے ساتھ قابو پا لیں گے۔جو بائیڈن کی بیماری کے بارے میں جاننے کے بعد دیگر امریکی رہنماؤں نے بھی ردعمل کا اظہار کیا۔ اس پر ہلاری کلنٹن نے کہا کہ میں بائیڈن کے بارے میں سوچ رہی ہوں کیونکہ وہ کینسر سے لڑ رہے ہیں۔ دوسروں کی جان بچانے کیلئے جو کوششیں کیں اب انہیں اپنے لیے بھی اسی طاقت کی ضرورت ہے۔