ایران نے اسرائیل سے جاری جنگ کے درمیان جنگ بندی معاہدے کے لیے مذاکرات کو مسترد کر دیا ہے۔نیوز ایجنسی رائٹرز کے مطابق ایران نے یہ بات ثالثی کے کردار ادا کررہے قطر اور عمان سے کی ہے،پاکستانی جی نیوز ویب پورٹل کے مطابق ایران نے واضح طور پر کہا ہے کہ ،اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی مذاکرات اس وقت تک نہیں کی جائے گی۔جب تک ایران اسرائیل کی جانب سے کیے گئے حملوں کا مکمل جواب نہ دے دیں۔رپورٹ کے مطابق ایرانی حکام نے قطری اور عمانی حکام سے کہا ہے کہ وہ اسی وقت سنجیدہ مذاکرات شروع کریں گے جب ایران اسرائیل کے حملوں کا بدلہ لے گا ۔
ایران نے امریکہ کے ساتھ مذاکرات کا چھٹا دور منسوخ کیا:
خیال رہے کہ 13 جون کو اسرائیل کی جانب سے ایران پر کی گئی حملہ نے جنگ کی صورت اختیار کر لی ہے۔خطے میں مزید کشیدگی بڑھ گئی ہے۔حمہ وقت ایک دوسرے پر حملہ کے آثار ہیں۔تاہم اس دوران ایران نے اتوار کو امریکہ کے ساتھ مذاکرات کا چھٹا دور منسوخ کر دیا ، جو کہ پہلے سے طے شدہ تھا۔وہیں نیوز ایجنسی رائٹرز کے رپورٹ کے مطابق میڈیا میں چلنے والی یہ خبریں غلط ہیں کہ ایران نے قطر اور عمان سے کہا ہے کہ وہ امریکہ سے جنگ بندی یا جوہری معاہدے کی بحالی کے لیے بات چیت کروائیں۔تاہم اس بات کی اب تک کوئی سرکاری تصدیق نہیں ہوئی ہے۔اور ایران نے جاری جنگ کےدرمیان کسی بھی طرح سے اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی معاہدہ کے مذاکرات کو مسترد کر دیا ہے۔
پہلے اسرا ئیل نے حملہ کیا:
13 جون جمعہ کو اسرائیل نے ایران کے دارالحکومت تہران میں جوہری تنصیبات اور فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا جس میں آرمی چیف اور پاسداران انقلاب کے سربراہ سمیت کئی جوہری سائنسدان کی موت ہو گئی ،اس کے بعد ایران نے بھی تل ابیب سمیت اسرائیل کے کئی شہروں میں بڑے پیمانے پر میزائل حملے کیے۔ایران میں اب تک 224 جب کہ اسرائیل میں 13 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ دونوں طرف سے حملے جاری ہیں۔