Friday, June 20, 2025 | 24, 1446 ذو الحجة
  • News
  • »
  • سیاست
  • »
  • بڑھتی کشیدگی کے درمیان اسرائیل کی ایران کے سپریم لیڈرنظر،مداخلت پرروس نے امریکہ کودی وارننگ۔

بڑھتی کشیدگی کے درمیان اسرائیل کی ایران کے سپریم لیڈرنظر،مداخلت پرروس نے امریکہ کودی وارننگ۔

Reported By: Munsif TV | Edited By: Mohammed Imran Hussain | Last Updated: Jun 19, 2025 IST     

image
 مشرقی وسطیٰ میں ایران۔ اسرائیل  کےدرمیان کشیدگی مزید بڑھ گئی ہے۔اسرائیل کے وزیر دفاع کاٹز کا کہنا ہے کہ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کو ختم کرنا ملک کے جنگی مقاصد میں سے ایک ہے۔ایرانی میزائلوں نے وسطی اور جنوبی اسرائیل کے چار مقامات کو شدید نقصان پہنچایا۔وہیں روس نےایران اسرائیل تنازعہ میں ممکنہ مداخلت پر امریکہ کو انتباہ دیا ہے۔  

 خطے میں کشیدگی مزید بڑھ گئی

جمعرات کو ایران پر اسرائیل کے حملے اورتہران کے جوابی حملوں کے بعد خطے میں کشیدگی مزید بڑھ گئی ہے۔تنازعے کی شدت میں کمی لانے کی اب تک کی تمام کوششیں ناکام رہی ہیں۔ اسرائیلی فورسزکی جانب سے جاری ایک اعلان میں کہا گیا ہے کہ  اس کی فضائیہ نے ایران کے شہرNatanz پر  حملے کئے ہیں۔ Natanz میں  ایران کا زیر زمین یورینیم افزودگی کے پلانٹ  ہے۔اسرائیلی فوج نے خنداب میںArak جوہری ری ایکٹر کو بھی نشانہ بنایا۔ اسرائیلی فوج کے تازہ  حملوں میں 40 لڑاکا طیاروں نے درجنوں فوجی مقامات کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

ایران کے شدید حملے

دوسری جانب، ایران نے بھی اسرائیل پر شدید حملے کئے جس میں جنوب اسرائیل کے سب سے بڑے اسپتال کو  بھی نقصان پہنچا ہے۔ ذرائع کے مطابق ایرانی حملوں میں 130 سے زیادہ اسرائیلی زخمی ہوئے ہیں ۔ ایران کی جانب سے داغے میزائلوں میں سے کئی مختلف مقامات پر گرے ہیں۔ میزائل داغے جانے کے بعداسرائیل میں  خطرے کے سائرن بجائے گئے اور لاکھوں افراد کو شیلٹرز میں پناہ لینی پڑی۔ایران کے سرکاری میڈیا کا کہنا ہے کہ آج  کیے جانے والے ایرانی میزائل حملے کا اصل ہدف سوروکا اسپتال نہیں بلکہ اس کے ساتھ واقع فوجی تنصیبات تھیں۔ایران کی سرکاری خبر رساں ایجنسی اِرنا کے مطابق ایران نے Natanz اور خنداب میں جوہری تنصیبات پر اسرائیلی حملوں کی اطلاع بین الاقوامی ایٹمی ایجنسی ،آئی اے ای اے کو دے دی ہے۔تہران نے الزام لگایا ہے کہ اسرائیل اپنی جارحیت جاری رکھے ہوئے ہے اور بین الاقوامی قوانین کے خلاف ورزی کرتے ہوئے جوہری تنصیبات کو نشانہ بنا رہا ہے۔

 آیت اللہ علی خامنہ ای کو مارنے کی دھمکی

اسی دوران اسرائیل نے ایک مرتبہ پھر ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کو  مارنے کی دھمکی دی ہے۔ اسرائیل کے وزیر دفاع کاٹز کا کہنا ہے کہ ایران کے سپریم لیڈر  کو ختم کرنا ملک کے جنگی مقاصد میں سے ایک ہے۔اسی بیچ آیت اللہ علی خامنہ ای نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ کرتے ہوئے  کہا کہ ،میں اپنی پیاری قوم کو بتانا چاہتا ہوں کہ اگر دشمن کو یہ احساس ہو کہ آپ ان سے ڈرتے ہیں تو وہ آپ کو نہیں چھوڑیں گے۔ آپ کا آج تک جو رویہ رہا ہے اسے جاری رکھیں، اس طرز عمل کو طاقت کے ساتھ جاری رکھیں۔ 

 امریکہ کو ایران کا انتباہ 

ایران کے نائب وزیر خارجہ نے امریکہ کو ایران پر حملوں کے حوالے سے ایک بار پھر متنبہ کیا ہے۔یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اس بات پر غور کر رہے ہیں کہ آیا ایران کے جوہری تنصیبات پر اسرائیل کے حملوں میں شامل ہونا ہے یا نہیں۔ایران کے سرکاری میڈیا نے کاظم غریب آبادی کے حوالے سے کہا ہے کہ اگر امریکہ اسرائیل کی حمایت میں مداخلت کرنا چاہتا ہے تو ایران کے پاس اس کے سوا کوئی چارہ نہیں ہوگا کہ وہ جارحیت پسندوں کو سبق سکھانے اور اپنے دفاع کے لیے اپنے حربے استعمال کرے۔ان کا کہنا تھا کہ ایران کے فوجی فیصلہ سازوں کے پاس تمام ضروری آپشنز موجود ہیں۔

روس نے کیا امریکہ کو خبردار

اسی دوران روس نے ایک بار پھر امریکہ کو خبردار کیا ہے۔ روسی ترجمان  کے مطابق  اسرائیل اور ایران کے درمیان تنازع میں امریکی مداخلت ’کشیدگی کے ایک اور خوفناک مرحلے‘ کا باعث بنے گی۔جہاں ڈونلڈ ٹرمپ ایران سے ’غیر مشروط ہتھیار ڈالنے‘ کا مطالبہ کر رہے ہیں اور مبینہ طور پر اس کے خلاف حملوں پر غور کر رہے ہیں، ماسکو تہران کو ایک اہم اتحادی کے طور پر دیکھتا ہے۔

 حملے کیلئے اسرائیل کا جواز

اسرائیل ایران پر اپنے حملوں کا یہ جواز پیش کرتا آیا ہے کہ ایران اپنے جوہری پروگرام میں اس مقام تک پہنچنے والا ہے جہاں سے واپسی ممکن نہیں، اور یہ کہ ایران نیوکلیئر ہتھیار تیار کرنے کے قریب ہے۔حالانکہ اسرائیل نے اس بارے میں کوئی ثبوت فراہم نہیں کیے ہیں۔ جبکہ ایران کا کہنا ہے کہ اس کا جوہری پروگرام سویلین اور پُرامن مقاصد کے لیے ہے۔