گرمی کے موسم کی خاص سوغات، قدرے میٹھے اور قدرے کھٹے ذائقے والے آلانیریڈو (جامن) جس کو دکن میں کالا جامن بھی کہا جاتا ہے یہ پھل ایک بار پھر بازاروں میں اپنی چمک بکھیر رہا ہے۔ طبی ماہرین کا ماننا ہے کہ یہ پھل صحت کے لیے بے شمار فائدے رکھتا ہے۔سرکاری معالج ڈاکٹر ہری پریا کا کہنا ہے کہ آلانیریڈو ایک قدرتی علاج ہے، جو وٹامن اے سے بھرپور ہے۔ یہ پھل نہ صرف جسم کو زہریلے مادوں سے بچاتا ہے بلکہ اس کا ذائقہ بھی دل کو بھا جاتا ہے۔ حاملہ خواتین کے لیے یہ پھل خاص طور پر مفید سمجھا جاتا ہے۔
کئی امراض کیلئے شفا بخش ہے جامن
ڈاکٹر ہری پریا کے مطابق، آلانیریڈو شوگر، گردے کے مسائل، منہ کی تکالیف، منہ کے کینسر اور مثانے کے مسائل کے لیے بطور ٹانک کام کرتا ہے۔ اس کے بیجوں کا سفوف بنا کر پینا خون میں شوگر کی سطح کم کرتا ہے اور مسوڑھوں کی بیماری میں آرام پہنچاتا ہے۔
دیہی خواتین کی محنت بھری کہانی
جامن فروخت کرنے والی خاتون نے بتایا کہ یہ پھل صرف خشک موسم میں ہی دستیاب ہوتا ہے۔ پہلے یہ جنگلوں کے قریب آسانی سے مل جاتا تھا، مگر اب جنگلوں میں جا کر کئی کلومیٹر پیدل چلنا پڑتا ہے۔ وہ روز صبح سویرے 10 کلومیٹر جنگل کا سفر طے کرکے پھل توڑتی ہیں اور پھر اسے دیہی و شہری علاقوں میں فروخت کرتی ہیں۔
جامن کے بیج اور طبی فوائد
جامن کے بیجوں میں موجود جیمبولین اور جیمبوسس جیسے مرکبات خون میں شکر کی سطح کو کنٹرول کرتے ہیں اور انسولین کی پیداوار بڑھاتے ہیں۔ اس کے علاوہ یہ بیج نظامِ ہضم کو بہتر بنانے کے لیے بھی بے حد مفید ہیں۔ ان میں فائبر کی مقدار زیادہ ہونے کی وجہ سے یہ آنتوں کے مسائل، السر اور سوزش کے علاج میں بھی استعمال کیے جاتے ہیں۔
بلڈ پریشر، قوتِ مدافعت اور وزن میں کمی کا راز
آلانیریڈو اور اس کے بیج ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں کے لیے بھی فائدہ مند ہیں۔ اس میں موجود ایلاجک ایسڈ بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنے میں مدد دیتا ہے۔اسی طرح، اس کے بیجوں میں موجود فلیوونائڈز اور فینولک مرکبات قوت مدافعت بڑھاتے اور جسم سے زہریلے مادے خارج کرتے ہیں۔وزن کم کرنے کے خواہشمند افراد کے لیے بھی یہ پھل کسی نعمت سے کم نہیں، کیونکہ یہ فائبر سے بھرپور ہوتا ہے اور بھوک کو کم کرنے میں مدد دیتا ہے۔
جامن نہ صرف ایک ذائقے دار پھل ہے بلکہ دیہی علاقوں کی معیشت اور صحت کے لیے بھی بے حد اہمیت رکھتا ہے۔ دیہی خواتین کی محنت اور قدرتی علاج کا یہ خزانہ ہماری ثقافت اور روایت کا حصہ ہے، جسے ہمیں محفوظ اور فروغ دینا چاہیے۔