آندھراپردیش کے وزیر آئی ٹی اینڈ الیکٹرانکس نارا لوکیش سنگاپورمیں دوسرے دن بھی مصروف ہیں۔ سنگاپور میں نارا لوکیش نے ایک راؤنڈ ٹیبل اجلاس میں شرکت کی۔جہاں انہوں نے سنگاپور کے تعلیمی ماہرین کے ساتھ مستقبل کی مہارتوں، تعلیمی چیلنجز اور عالمی شراکت داری پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔وزیر لوکیش نے کہا کہ آندھرا پردیش حکومت ریاست کے نوجوانوں کو مستقبل کے تقاضوں کے لیے تیار کر رہی ہے، ۔اور اس سلسلے میں عالمی تعاون اہم ہے۔ بالخصوص سنگاپور جیسے ترقی یافتہ ملک کے ساتھ شراکت داری ضروری ہے ۔انہوں نے کہا کہ تیزی سے ٹرانسفارمیشن کے لیے ہم سنگاپور کے ساتھ مل کر کام کرنے کو تیار ہیں۔
اسی دوران، نارا لوکیش نے سنگاپور میں مقیم تلگو ڈایاسپورا رضاکاروں کے ساتھ ایک خصوصی ملاقات بھی کی۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ جگن موہن ریڈی کی پانچ سالہ تباہ کن حکمرانی کے بعد ریاست کو بچانے کی ضرورت ہے ۔ اور خوشی کی بات یہ ہے کہ دنیا بھر میں مقیم تلگو افراد اس مشن میں رضاکارانہ طور پر آگے آئے ہیں۔نارا لوکیش نے کہا کہ مرکز اور ریاست کی ڈبل انجن حکومت ریاست کو نئی زندگی دے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم مودی جلد ہی سنگاپور کا دورہ کریں گے، ۔۔اور تب سنگا پور میں مقیم تمام تلگو افراد کو بھرپور طریقے سے شرکت کرنا چاہیے ،۔۔تاکہ وزیراعظم کو آندھرا پردیش کے عوام کی حمایت کا احساس دلایا جا سکے۔
نارا لوکیش سنگاپور میں ایور وولٹ گرین اِنرجی پرائیویٹ لمیٹڈ کے چیئرمین سائمن ٹان سے اہم ملاقات کی۔اس میٹنگ کے دوران ریاست میں سولر سیل، ماڈیول اور بیٹری مینوفیکچرنگ یونٹ قائم کرنے کے امکانات پر بات چیت ہوئی۔نارالوکیش نے کہا کہ حکومت کا ہدف ہے کہ سال 2029 تک 160 گیگا واٹ قابل تجدید توانائی کی پیداوار کی جاسکے ۔
اس مقصد کے لیے انٹی گریٹیڈ گرین اِنرجی پالیسی 2024 کا اعلان کیا گیا ہے، اور ریاست میں پہلے ہی بڑی کمپنیاں اپنی سرگرمیاں شروع کر چکی ہیں۔انہوں نے ،ایور وولٹ سے اپیل کی کہ وہ آندھرا پردیش میں جدید ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ سنٹر قائم کرے۔تاکہ قابل تجدید توانائی کے شعبے میں جدت کو فروغ دیا جا سکے۔ ۔ساتھ ہی ریاست کے آئی ٹی آئی اداروں میں قابل تجدید توانائی پر اسکل ڈیولپمنٹ کی تربیت فراہم کرنے میں تعاون کی بھی گذارش کی گئی ۔اس پر سائمن ٹان نے کہا کہ ان کی کمپنی آندھرا پردیش میں منتخب آئی ٹی آئیز میں خصوصی تربیت کا آغاز کرے گی۔
آندھرا پردیش کے وزیر آئی ٹی اینڈ الیکٹرانکس نارا لوکیش نے سنگاپور میں ایئربس ایشیا پیسفک کے صدر آنند اسٹینلی سے اہم ملاقات کی۔ اس میٹنگ کے دوران آندھرا پردیش میں ایم آر او (Maintenance, Repair, Overhaul)مرکز کے قیام کے لیے تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔نارا لوکیش نے کہا کہ بھارت میں ہوائی جہازوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔اور سری لنکا، بنگلہ دیش، نیپال، بھوٹان سمیت جنوب مشرقی ایشیا سے بھی مانگ بڑھ رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ صورت حال ایک بڑے کیپٹیو مارکیٹ کو جنم دے رہی ہے، جو ایم آر او سروسز کے لیے موزوں ہے۔انہوں نے بتایا کہ اس وقت بھارت میں 850 سے زائد ایئربس طیارے چل رہے ہیں۔اور آئندہ 20 سالوں میں مزید 1 ہزار 750طیاروں کی ضرورت کا امکان ہے۔وزیر لوکیش نے تجویز دی کہ آندھرا پردیش کو جنوبی ایشیا میں ایئربس کا ایم آر او حب بنایا جا سکتا ہے، جہاں سے مقامی اور پڑوسی ممالک کی ایئرلائنز کو معیاری سروسز فراہم کی جا سکتی ہیں۔لوکیش نے ایئربس سربراہ کو ریاست کا دورہ کر کے مجوزہ سہولیات کا براہِ راست مشاہدہ کرنے کی دعوت دی۔