آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے صدربیرسٹراسد الدین اویسی نے منگل کو پاکستان کے آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر کی ہندوستان کے خلاف دھمکیوں کی مذمت کی۔ اورساتھ ہی مودی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ اس معاملے کو امریکہ کے ساتھ اٹھائے۔حیدرآباد کے ایم پی ،اور اے آئی ایم آئی ایم کےصدر نے پاکستان آرمی چیف کی دھمکیوں پرسخت رد عمل ظاہر سوشل میڈیا پلیٹ فارم 'X' سے کیا۔
اویسی نے پوسٹ کیا، "پاکستان کے آرمی چیف کی ہندوستان کے خلاف دھمکیاں اور زبان قابل مذمت ہے۔ انھوں نے بھارت کو دھمکی دینے کے لئے امریکی سرزمین استعمال کی۔ ان کی زبان اور لہجہ سڑک چھاپ کی طرھ ہے۔ صدرمجلس نے کہاکہ اس معاملے پر مودی حکومت کی طرف سے سیاسی ردعمل ہونا چاہئے۔ اس معاملے پروزارت خارجہ کا بیان ناکافی ہے۔ مودی حکومت کو اپنا احتجاج درج کرنا چاہئے اور اس معاملے کو امریکہ کے ساتھ سختی سے اٹھانا چاہئے۔
#WATCH | Delhi: On Pakistan Army Chief Asim Munir’s nuclear threat, AIMIM MP Asaduddin Owaisi says, "Pakistan Army Chief's words and his threats are condemnable. What's unfortunate is that this is happening from the US, which is India's strategic partner. He is speaking like a… pic.twitter.com/tyje89ai0e
— ANI (@ANI) August 12, 2025
آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے صدر نے مزید کہا کہ "بھارت ایک اسٹریٹجک پارٹنر ہونے کے ناطے امریکی سرزمین کا یہ غلط استعمال ہندوستان اور ہندوستانیوں کے لیے ناقابل قبول ہے۔ بیرسٹر اویسی نے کہاکہ ہمیں اپنی مسلح افواج کو جدید بنانے کی ضرورت ہے۔ پاکستان کی جانب سے ہمیشہ خطرہ ہے۔ انھوں نے مودی حکومت کی جانب سے دفاعی بجٹ کےکم خرچ کو، اضافہ کرنے اور بہتر طور پر تیار رہنے کی ضرورت ظاہر کی ہے،" ۔
واضح رہے کہ پاکستانی آرمی چیف عاصم منیر نے ہفتے کے روزامریکہ، فلوریڈا کے ٹمپا میں پاکستانیوں کے ساتھ ایک نجی ڈنر کے دوران بھارت کو دھمکیاں دیں۔ میڈیا رپورٹس میں ان کے حوالے سے بتایا گیا کہ "ہم ایک جوہری قوم ہیں، اگر ہمیں لگتا ہے کہ ہم نیچے جا رہے ہیں، تو ہم آدھی دنیا کو اپنے ساتھ لے جائیں گے۔"
پاکستانی آرمی چیف کے تازہ بیان پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے بھارت نے واضح کیا کہ وہ ایٹمی بلیک میلنگ سے باز نہیں آئے گا۔ وزارت خارجہ نے کہا کہ ہندوستان قومی سلامتی کے تحفظ کے لیے تمام ضروری اقدامات کرے گا۔اس معاملے پر اسد الدین اویسی نے پاکستان کے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی بھارت کے خلاف حالیہ دھمکیوں پر تنقید کی، جو 10 اگست 2025 کو امریکہ کے دورے کے دوران دی گئی تھیں۔ جہاں انہوں نے بھارتی ڈیموں کو تباہ کرنے اور جوہری جوابی کارروائی کا اشارہ دیا تھا، جس سے دریائے سندھ پر پاکستان کے ساتھ بھارت کے آبی تنازعات کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوا تھا۔
ادھروزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے ایک بیان میں کہا۔"ہماری توجہ ان ریمارکس کی طرف مبذول کرائی گئی ہے جومبینہ طور پر پاکستانی چیف آف آرمی ا سٹاف کے دورہ امریکہ کے دوران دیے گئے تھے۔ جوہری ہتھیاروں کی دھجیاں اڑانا پاکستان کا اسٹاک ان ٹریڈ ہے۔ بین الاقوامی برادری اس قسم کے ریمارکس میں شامل غیر ذمہ داری پر اپنے نتائج اخذ کر سکتی ہے۔ جس سے ان شکوک و شبہات کو تقویت ملتی ہے کہ جوہری کمانڈ کے ساتھ ملک کے کنٹرول میں جوہری طاقت کا کنٹرول دہشت گرد گروپ کے ہاتھوں میں ہے۔ "