تلنگانہ حج کمیٹی نےحج 2025 کے کامیاب انعقاد کا دعویٰ کیا ہے۔ لیکن ان دعووں کے قلعی کھل گئی ہے۔ ہفتیہ کو تقریباً چالیس سے 50 حجاج کرام نے حیدر آباد میں واقع حج کمیٹی دفتر کے باہر احتجاج کیا۔ احتجاجی حجاج کرام اپنے وہ بیگ حاصل کرنے کے لیے پہنچے تھے۔جو مدینہ میں رہ گئے تھے۔اطلاعات کے مطابق 6 جولائی کو یہ حجاج وطن واپس آئے، لیکن ان کے 42 بیگ مدینہ میں ہی رہ گئے۔
حجاج کا کہنا ہے کہ یہ لاپروائی حج انسپکٹر اور مدینہ میں موجود عملے کی ہے۔ 7 جولائی سے یہ لوگ بار بار حج کمیٹی سے رجوع کر رہے ہیں۔ لیکن کسی نے کوئی واضح جواب نہیں دیا۔
ہفتہ کو جب یہ حجاج تلنگانہ حج کمیٹی کے دفتر پہنچے اور ایگزیکٹیو آفیسر سجاد علی سے ملاقات کی تو ان سے کہا گیا کہ وہ ایک ماہ بعد آئیں، تب کر انہیں بیگ دیے جائیں گے۔ متاثرہ حجاج نے سوال اٹھایا کہ آخر اس غفلت کی ذمہ داری کس پر عائد ہوتی ہے؟ کیا حج کمیٹی ان کے نقصان کی تلافی کرے گی؟ اور کس بنیاد پر انہیں ایک مہینے تک انتظار کرنے کو کہا جا رہا ہے؟۔
حاجیوں نے بتایاکہ انھوں نے 6 جولائی کو مدینہ ایئر پورٹ سے فلائٹ نمبر 3078 سے وطن کےلئے واپس ہوئے۔ لیکن مدینہ ائیر پورٹ پر حکام نے ان کے ہینڈ بیگس کو روک لیا۔ احتجا جیوں کا کہنا ہےکہ بیگ کم وزن ہیں۔ بیگ میں دوائیں، کھجور، جیسی چیزیں ہیں۔ ائیرپورٹ پر حج انسپکٹر نے بھی سامان حیدرآباد میں مل جانے کی یقین دہانی کرائی۔ لیکن یہاں پہنچنے پر صورتحال مختلف ہے۔ حج کمیٹی کے حکام بیگس واپس دلانے کیلئے ایک مہینے کا طویل وقت طلب کر رہےہیں۔ انھوں حکام سے جلد بیگس واپس دلانے کی اپیل کی ہے۔ انھوں نے بتایاکہ سفر حج اچھا رہا لیکن۔ سامان نہیں ملنے سے مشکلات پیش آ رہی ہیں۔