آل پارٹی وفد کے ساتھ انڈونیشیا پہنچے کانگریس لیڈر سلمان خورشید نے جموں و کشمیر سے آرٹیکل 370 کے خاتمے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اب پاکستان کو پاک مقبوضہ کشمیر (پی او کے) بھارت کو واپس کر دینا چاہیے۔سابق وزیر خارجہ اور کانگریس لیڈر سلمان خورشید نے جکارتہ میں انڈونیشیا کے تھنک ٹینکس اور ماہرین تعلیم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر میں طویل عرصے سے ایک بڑا مسئلہ تھا، اس کا ایک بڑا حصہ آئین کے آرٹیکل 370 میں حکومت کی سوچ میں جھلکتا تھا، جس سے کسی نہ کسی طرح یہ تاثر ہوتا تھا کہ یہ ملک کے باقی حصوں سے الگ ہے۔مگر جموں و کشمیر سے آرٹیکل 370 منسوخ کر اسے ختم کر دیا گیا۔اس کے بعد یہاں الیکشن ہوئے اور 65 فیصد لوگوں نے حصہ لیا ،آج کشمیر میں ایک منتخب حکومت ہے اور کشمیر میں خوشحالی آئی ہے۔
اب پاکستان کو پاک مقبوضہ کشمیر بھارت کو واپس کر دینا چاہیے:سلمان خورشید
کانگریس کے رہنما اور کل جماعتی وفد کے رکن سلمان خورشید نے کہا کہ پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر کو بھارت کو واپس کیا جانا چاہیے۔ اے این آئی سے بات کرتے ہوئے خورشید نے کہا کہ ہندوستان نے واضح طور پر کہا ہے کہ بات چیت تبھی ہو سکتی ہے جب پاکستان امن کے لیے پرعزم ہے۔ اس کے ساتھ انڈس واٹر ٹریٹی پر مذاکرات اسی وقت ممکن ہوں گے جب پاکستان دہشت گردی ترک کر دے گا۔
انہوں نے کہا، بھارت کی پارلیمنٹ میں ایک طویل عرصے سے متفقہ قرار داد موجود ہے کہ پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر کو دوبارہ خالی کر کے بھارت کو واپس دیا جائے۔ اور جیسا کہ آپ جانتے ہیں، جموں و کشمیر اسمبلی میں بھی جو نشستیں اس خطے میں ہونی چاہیے تھیں، انہیں صرف اس لیے خالی رکھا گیا ہے کہ یہ ہماری طویل مدتی وابستگی ہے کہ یہ خطہ ہمیں واپس کیا جائے۔ یہ ایک اہم حقیقت ہے۔سلمان خورشید نے مزید کہا کہ پاکستان نے امن قائم کرنے کی کوششوں کو مسترد کر دیا ہے کیونکہ وہ برسوں سے بھارت پر حملے کر رہا ہے۔
انڈونیشیا بھارت کے موقف کی حمایت کرتا ہے:
سلمان خورشید نے کہا کہ پہلگام دہشت گردانہ حملے کے بعد ہندوستان نے پاکستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو تباہ کرنے کے لیے پاکستان میں حملے کئے۔ ساتھ ہی بھارت نے پاکستان کا جوابی حملہ بھی ناکام بنا دیا۔انہوں نے کہا کہ ہم دہشت گردی اور پاکستان کے حوالے سے بہت سے اقدامات کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انڈونیشیا بھارت کے موقف کی حمایت کرتا ہے ۔
یاد رہے کہ آپریشن سندورکے بعد بھارت دنیا بھر میں دہشت گرد کے خلاف اپنے خیالات کو واضح کر رہا ہے۔ سلمان خورشید اسی آل پارٹی وفد کا حصہ ہیں۔ جے ڈی یو کے ایم پی سنجے کمار جھا کی قیادت میں اس وفد میں اپراجیتا سارنگی (بی جے پی)، ٹی ایم سی ایم پی ابھیشیک بنرجی، برجلال (بی جے پی)، جان برٹاس (سی پی آئی-ایم)، پردان باروا (بی جے پی)، ہیمانگ جوشی (بی جے پی)، سلمان خورشید اور موہن کمار شامل ہیں ۔ یہ لوگ انڈونیشیا میں بھارت کا موقف پیش کرنے اور پاکستان کے مذموم عزائم کو بے نقاب کرنے کے ساتھ کئی ممالک کا دورہ کر رہے ہیں ۔ وفد نے اب تک جاپان، جنوبی کوریا اور سنگاپور کے دورہ کو سر انجام تک پہنچایا ہے۔