Saturday, August 16, 2025 | 22, 1447 صفر
  • News
  • »
  • سیاست
  • »
  • ٹھاکرے برادرمل کر لڑیں گے بلدیاتی انتخابات :ایم پی سنجے راوت کا بڑا بیان

ٹھاکرے برادرمل کر لڑیں گے بلدیاتی انتخابات :ایم پی سنجے راوت کا بڑا بیان

Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Sahjad Mia | Last Updated: Aug 16, 2025 IST     

image
ادھو ٹھاکرے کی قیادت والی شیو سینا (یو بی ٹی) اور راج ٹھاکرے کی قیادت والی مہاراشٹر نونرمان سینا (ایم این ایس) مہاراشٹر کے کم از کم چار اضلاع میں ایک ساتھ بلدیاتی انتخابات لڑنے کے لیے تیار ہیں۔ شیوسینا (یو بی ٹی) کے ایم پی سنجے راوت نے جمعہ کو یہ معلومات دی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ایم این ایس کے ساتھ اتحاد کے لیے بات چیت جاری ہے۔
 
میڈیا رپورٹ کے مطابق  راؤت نے کہا کہ ’’ٹھاکرے بھائی ،ممبئی، تھانے، ناسک اور کلیان ڈومبیولی میں مل کر بلدیاتی انتخابات لڑیں گے اور جیتیں گے ۔ انہوں نے کہا، راج اور ادھو ٹھاکرے کی طاقت مراٹھی بولنے والوں کا اتحاد ہے۔ اب کوئی بھی طاقت 'مراٹھی انسان' کی آہنی مٹھی کو نہیں توڑ سکتی۔یاد رہے کہ مہاراشٹر میں راج ٹھاکرے اور ادھو ٹھاکرے نے مراٹھی زبان پر متحد ہو کر متحدہ تحریک چلانے کا اعلان کیا تھا۔ دونوں کے اعلان کے بعد مہاراشٹر حکومت کو پرائمری سے پانچویں جماعت تک ہندی کی لازمی تعلیم کو واپس لینا پڑا۔ اس کے بعد ادھو اور راج ٹھاکرے نے مشترکہ طور پر میٹنگ کی تھی۔
 
راج 13 سال بعد ماتوشری گئے تھے اور ادھو کو مبارکباد دی :
 
قبل ازیں 27 جولائی کو ایم این ایس کے سربراہ راج ٹھاکرے نے 13 سال کے وقفے کے بعد باندرہ میں ماتوشری کا دورہ کیا اور شیوسینا (یو بی ٹی) کے رہنما ادھو ٹھاکرے کو ان کی 65 ویں سالگرہ پر مبارکباد دی۔راج ٹھاکرے دادر میں اپنی رہائش گاہ شیو تیرتھ سے ماتوشری پہنچے اور سرخ گلابوں کا گلدستہ پیش کیا۔ اس سے پہلے راج ٹھاکرے 2012 میں بالا صاحب ٹھاکرے کی موت کے وقت اس رہائش گاہ پر آئے تھے۔ ایم این ایس لیڈر بالا ناندگاؤںکر اور نتن سردیسائی کے ساتھ، راج کا استقبال ادھو اور شیوسینا کے رکن پارلیمنٹ سنجے راوت نے کیا۔
 
بی جے پی کی تنقید :
 
تاہم، مہاراشٹر کے وزیر اور بی جے پی لیڈر گریش مہاجن نے شیو سینا (یو بی ٹی) پر الزام لگایا کہ وہ صرف انتخابی موسم میں مراٹھی بولنے والوں کو یاد کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال کے اسمبلی کے نتائج سے ظاہر ہوتا ہے کہ مراٹھی رائے دہندوں نے بی جے پی کی بڑے پیمانے پر حمایت کی اور انہیں گمراہ کرنے کی کوششوں سے متاثر نہیں ہوئے۔ مزید یہ کہ ریاست کے بی جے پی ایم ایل اے پروین دریکر نے حیرت کا اظہار کیا کہ کیا یہ سچ ہے یا صرف راوت کی "قیاس آرائیاں"۔