Thursday, June 26, 2025 | 01, 1447 محرم
  • News
  • »
  • تعلیم و روزگار
  • »
  • خود کشی یا کچھ اور!پھندے سے لٹکی ہوئی ملی ہائی کورٹ کے وکیل کی لاش،عصمت دری معاملہ میں تھا ملزم

خود کشی یا کچھ اور!پھندے سے لٹکی ہوئی ملی ہائی کورٹ کے وکیل کی لاش،عصمت دری معاملہ میں تھا ملزم

Reported By: Munsif TV | Edited By: Sahjad Mia | Last Updated: Apr 13, 2025 IST     

image
کیرالہ ہائی کورٹ کے وکیل اور سابق سینئر سرکاری وکیل پی جی منو کی لاش اتوار کی صبح کولم ضلع میں ان کے گھر میں پھندے سے لٹکی ہوئی ملی۔ پہلی نظر میں پولیس معاملے کو خودکشی سمجھ رہی ہے۔ تاہم موت کی اصل وجہ پوسٹ مارٹم رپورٹ کے بعد ہی معلوم ہوسکے گی۔ متوفی وکیل مانو پر ایک خاتون کی عصمت دری سے متعلق کیس میں ملزم تھا۔ پولیس کے مطابق وکیل مانو پیشہ ورانہ مقاصد کے لیے آننداولیشورم میں کرائے کے مکان میں رہتا تھا۔ وہ ایرناکولم ضلع کے پیراووم کا رہنے والا تھا۔ پولیس ذرائع کے مطابق اتوار کی صبح منو سے کئی بار فون پر رابطہ کیا گیا لیکن جب اس نے فون نہیں اٹھایا تو جونیئر وکیل اس کے گھر گئے۔ جہاں اس کی لاش پھندے سے لٹکی ہوئی ملی۔ 
 

حال ہی میں سپریم کورٹ سے  ملی تھی  ضمانت :

پولیس نے بتایا کہ ایک خاتون جو  منو کے پاس  قانونی مدد کے لیے آئی تھی۔جسکے ساتھ یہ الزام ہے کہ انہوں نے عصمت دری کی ،حال ہی میں سپریم کورٹ نے انہیں اس معاملے میں ضمانت دی تھی۔ منو اور اس کے خاندان کا ایک ویڈیو بھی منظر عام پر آیا تھا جس میں وہ مبینہ طور پر ہراساں کیے جانے کے الزام میں معافی مانگنے کے لیے دوسری خاتون کے گھر گئے تھے۔ ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد وہ مبینہ طور پر شدید ذہنی دباؤ کا شکار تھے۔
 

گزشتہ سال دے دیا تھا استعفیٰ:

پولیس کے مطابق گزشتہ سال بھی وکیل منو کو اپنی خاتون موکل کے ساتھ مبینہ طور پر جنسی زیادتی کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ مقدمہ درج ہونے کے بعد منو نے گزشتہ سال 30 نومبر کو سینئر سرکاری وکیل کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ انہوں نے کیرالہ میں نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) کے وکیل کے طور پر بھی خدمات انجام دیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ  منو کی موت کے حوالے سے انکوائری کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔ کیس کی تفتیش کی جا رہی ہے۔