Friday, June 13, 2025 | 17, 1446 ذو الحجة
  • News
  • »
  • جموں وکشمیر
  • »
  • جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے سالانہ امرناتھ یاترا کا رسمی آغاز کیا

جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے سالانہ امرناتھ یاترا کا رسمی آغاز کیا

Reported By: Munsif TV | Edited By: Mohammed Imran Hussain | Last Updated: Jun 11, 2025 IST     

image
جموں و کشمیر میں ہرسال کی طرح اس سال بھی امر ناتھ یاترا 2025 کا رسمی آغاز ہو گیا ہے۔ جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنرمنوج سنہا نے بدھ کے روز سالانہ امرناتھ یاترا کے رسمی آغاز کے موقع پر امرناتھ کے  پوتر گپھا میں پرتھم پوجا کی۔ انہوں نےعقیدت مندوں پر زور دیا کہ وہ بڑی تعداد میں  یاترا کے لئے نکلیں اور 3 جولائی سے 9 اگست تک ہونے والی امرناتھ یاترا کے دوران پوتر گپھا میں پوجا کرنے آئیں۔  واضح رہےکہ ہر سال لاکھوں عقیدت مند  شری امرناتھ کے پوترگپھا کے درشن کے لیے آتے ہیں۔

 سیکورٹی انتظامات کومزید مضبوط کیا گیا۔

شری امرناتھ یاترا کے پہلگام روٹ پر سیکورٹی انتظامات کومزید مضبوط کر دیا گیا ہے۔ اب ہرشخص پر فیشل ریکگنیشن لگائی جائے گی۔ اس کے لیے جموں و کشمیر پولیس نے پہلگام روٹ پر کئی مقامات پر چہرے کی شناخت کا نظام (FRS) نصب کیا ہے۔
 
پریل کو پہلگام دہشت گردانہ حملے کے بعد جموں و کشمیر پولیس مزید چوکس ہو گئی ہے۔ یہ جدید ترین ٹیکنالوجی بلیک لسٹ اور مشکوک افراد کی شناخت ہوتے ہی سیکورٹی فورسز کو فوری طور پر الرٹ کر دے گی، جس سے دہشت گردانہ حملوں کو روکنے میں مدد ملے گی۔ ایف آرایس میں سرگرم دہشت گردوں اور زیر زمین کارکنوں کی تصاویر کا ڈیٹا بیس پہلے ہی درج ہے۔
 
جیسے ہی کوئی مشکوک شخص کیمرے کی رینج میں آتا ہے، سیکورٹی کنٹرول سنٹر میں الارم بج جاتا ہے، جس سے فوری کارروائی ممکن ہوجاتی ہے۔ اس ٹیکنالوجی کے ذریعے پہلگام کے راستے کو محفوظ بنایا گیا ہے۔ چہرے کی شناخت کے نظام کی تنصیب سے وابستہ ایک اہلکار نے بتایا کہ جلد ہی بالتل روٹ پر بھی اس نظام کو نصب کرنے کی تیاریاں ہیں۔ اس سال 3 جولائی کو شروع ہونے والی سالانہ امرناتھ یاترا 9 اگست کو رکھشا بندھن کے دن ختم ہوگی۔ اس بار یاترا کا دورانیہ بھی 52 دن سے کم کر کے 38 دن کر دیا گیا ہے۔

 دہشت گردانہ حملے کے باوجود تین لاکھ سے زیادہ رجسٹرڈ

شری امرناتھ یاترا کے لیے تین لاکھ سے زیادہ یاتری پہلے ہی رجسٹر کر چکے ہیں۔ 22 اپریل کو ہونے والے اس حملے میں 26 افراد مارے گئے تھے جس کے بعد چہرے کی شناخت کا نظام لگانا ضروری ہو گیا تھا۔ حکام کا کہنا ہے کہ امرناتھ یاترا ہمیشہ دہشت گردوں کے نشانے پر رہی ہے، اس لیے سخت حفاظتی انتظامات بہت ضروری ہیں۔ سیکورٹی کے ایک حصے کے طور پر، تمام گاڑیوں اور زائرین کو ریڈیو فریکوئنسی آئیڈینٹی فکیشن (RFID) ٹیگنگ کے ذریعے ٹریک کیا جاتا ہے، جو ان کی نقل و حرکت پر کڑی نظر رکھتا ہے۔

امرناتھ یاترا پر دہشت گردانہ حملے 

اس سے قبل بھی شری امرناتھ یاترا کے دوران کئی دہشت گرد حملے ہو چکے ہیں۔ اگست 2000 میں ننوان بیس کیمپ پر حملہ ہوا۔ جس میں  32 افراد  کی موت  ہوگئی تھی۔ اس کے بعد جولائی 2001 میں شیش ناگ بیس کیمپ پر حملہ ہوا۔ جس میں 13 افراد مارے گئے۔ 2002 میں چندنواری بیس کیمپ پر حملہ ہوا تھا جس میں 11 عقیدت  مند اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔ جولائی 2017 میں، امرناتھ یاترا کے لیے یاتریوں کو لے جانے والی بس پر کولگام ضلع میں حملہ کیا گیا تھا۔ اس میں آٹھ یاتریوں کی موت ہو گئی تھی۔