جمعیۃ علماء ہند کے صدر اور آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے نائب صدر مولانا ارشد مدنی نے بقرعید سے پہلے یوم عرفہ کی اہمیت پر اہم بیان دیا ہے۔ ایک مشہور حدیث کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ دن اللہ تعالیٰ کی رحمت اور مغفرت طلب کرنے کا سب سے بڑا موقع ہے۔
مولانا مدنی نے ایکس پر ایک ٹویٹ میں لکھا، حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا: بلاشبہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کوئی دن نہیں جس میں اللہ تعالیٰ عرفہ کے دن سے بڑھ کر بندوں کو آگ سے آزاد فرماتا ہو، وہ (اپنے بندوں کے) قریب ہوتا ہے۔ اور فرشتوں کے سامنے ان لوگوں کی بنا پر فخر کرتا ہے اور پوچھتا ہے: یہ لوگ کیا چاہتے ہیں؟“
مولانا مدنی نے کہی یہ بڑی بات:
انہوں نے کہا کہ یہ حدیث یوم عرفہ کی اہمیت کو پوری طرح واضح کرتی ہے۔ یہ دن صرف حاجیوں کے لیے نہیں بلکہ ہر مسلمان کے لیے نماز، روزہ، توبہ اور اللہ کی طرف آنے کا دن ہے۔ مولانا مدنی نے مسلمانوں سے اپیل کی کہ وہ یوم عرفہ کو برکت سمجھیں اور زیادہ سے زیادہ عبادت، استغفار اور دعاؤں میں مصروف رہیں۔ ”کوئی دن نہیں جس میں اللہ تعالیٰ عرفہ کے دن سے بڑھ کر بندوں کو آگ سے آزاد فرماتا ہو، وہ (اپنے بندوں کے) قریب ہوتا ہے۔
عرفہ کا دن کیوں خاص ہے؟
عرفہ کا دن اسلامی کیلنڈر کی 9 ذی الحجہ کو آتا ہے اور اسے حج کا سب سے اہم دن سمجھا جاتا ہے۔ یہ دن نہ صرف حجاج کرام بلکہ پوری امت مسلمہ کے لیے انتہائی اہمیت اور رحمت کا حامل ہے۔ یوم عرفہ رحمت، مغفرت اور نجات کا دن ہے۔ یہ اللہ کی طرف لوٹنے کا بہترین موقع ہے۔ جو لوگ حج نہیں کر رہے ان کے لیے بھی یہ دن اللہ کے قریب ہونے کا سنہری موقع ہے۔