Saturday, August 16, 2025 | 22, 1447 صفر
  • News
  • »
  • قومی
  • »
  • امید پورٹل کو زیر سماعت مقدمہ کے دوران معطل کیا جائے؛سپریم کورٹ سے آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی درخواست

امید پورٹل کو زیر سماعت مقدمہ کے دوران معطل کیا جائے؛سپریم کورٹ سے آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی درخواست

Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Sahjad Mia | Last Updated: Aug 16, 2025 IST     

image
نئی دہلی: آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے سپریم کورٹ میں رٹ پٹیشن داخل کرکے درخواست کی ہے کہ فاضل عدالت ایک حکم صادر کرے، جس کے ذریعہ مرکزی حکومت( جواب دہندہ نمبر 1) کو ہدایت دی جائے کہ وہ موجودہ رٹ پٹیشن کی سماعت کے دوران ’’امید پورٹل‘‘ کومعطل کرے یا جاری کردہ نوٹیفیکیشن کو واپس لے۔مزیدبرآں جواب دہندہ نمبر 1 کسی ریاستی وقف بورڈ یا کسی دیگر قانونی ادارے کی طرف سے اس پر کوئی کاروائی نہ کرے۔ درخواست میں آگے کہا گیا کہ ' مزید جو بھی ضروری ریلیف یا ہدایات مناسب ہوں وہ بھی صادر کی جائیں۔
 
آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے قومی ترجمان ڈاکٹر سید قاسم رسول الیاس نے ایک پریس بیان میں کہا کہ بورڈ نے اس سے قبل متعدد بار مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ کیس کی سماعت کے دوران امید پورٹل پر اوقافی املاک کو رجسٹرڈ کروانے کی غرض سے ریاستی وقف بورڈوں یا دیگر قانونی اداروں کے ذریعہ متولیان پر دباؤ نہ بنائے نیز اس پورٹل کے نوٹیفیکیشن کو فوری طور پر واپس لے۔ بورڈ نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ پارلیمنٹ کا منظور کردہ وقف قانون اس وقت عدالت عظمی میں زیر سماعت ہے، تمام مسلمانوں، مسلم تنظیموں نے اسے مسترد کردیا ہے۔ اپوزیشن پارٹیوں، حقوق انسانی کی تنظیموں، سول سوسائٹی موومنٹ اور سکھ و عیسائی برادری نیز دیگر تمام اقلیتوں نے بھی اسے ناقابل قبول قرار دیا ہے۔ مگر افسوس کہ مرکزی حکومت نے گزشتہ 6 جون سے امید پورٹل کو نہ صرف لاگو کردیا بلکہ اس میں اوقافی املاک کے اندراج کو لازم بھی قرار دے دیا، بصورت دیگر اوقاف املاک اپنا وجود کھودیں گی۔ بورڈ کے مطابق مرکزی حکومت کی یہ پوری کاروائی ایک غیر قانونی حرکت اور واضح طور پر توہین عدالت کے زمرے میں آتی ہے۔ 
 
آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے عدالت عظمی میں وقف قانون 2025 کو چیلنج کرتے ہوئے کورٹ سے استدعا کی تھی کہ وہ اس ایکٹ کو غیر دستوری اور دستور کی دفعات 14, 15, 19, 25 اور 29 سے متصادم قرار دے۔ عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ کو محفوظ کرلیا ہے جو کسی بھی وقت آسکتا ہے۔ بورڈ نے اپنے پٹیشن میں آگے کہا 'امید پورٹل ' جو متنازعہ قانون پر مبنی ہے، کا معزز عدالت کے روبرو زیر سماعت رٹ پٹیشن کے دوران معطل کیا جانا ضروری ہے۔ یہ پورٹل مختلف تفصیلات اور لازمی دستاویزات جمع کرانے کو لازم قرار دیتا ہے، جس سے زیر سماعت رٹ پٹیشنوں میں مانگی گئیں عبوری راحت اور چیلنج شدہ دفعات متأثر ہوتی ہیں۔
 
ڈاکٹر الیاس نے اپنے بیان میں آگے کہا کہ بورڈ نے اپنی عرضداشت میں امید پورٹل سے متعلق متعدد قانونی خامیوں کی بھی نشاندہی کی ہے اور ان قانونی، آئینی و دیگر مسائل کے پیش نظر بورڈ نے عدالت عظمی سے استدعا کی کہ مذکورہ بالا دلائل کی بنیاد پرپورٹل کے عمل کو معطل کیا جائے یا بطور متبادل مرکزی حکومت کو ہدایت دی جائے کہ زیر سماعت رٹ پٹیشن کے دوران نوٹیفیکیشن کو واپس لے لیا جائے۔