آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ بیرسٹراسد الدین اویسی نے ہفتہ کے دن وزیر اعظم نریندر مودی پر اپنے یوم آزادی کے خطاب میں راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کی تعریف کرنے پر تنقید کی۔ اور کہا کہ "آر ایس ایس نے بھارت کی عظیم جدوجہد آزادی میں کبھی بھی شرکت نہیں کی۔ اویسی نے کہا کہ "تنظیم" آزادی پسندوں سے انگریزوں سے زیادہ نفرت کرتی ہے کیونکہ وہ ان کے "سائے" میں رہتے تھے۔ انہوں نے استدلال کیا کہ آر ایس ایس نے ہمیشہ "جامع قوم پرستی" کی مخالفت کی ہے۔
جدوجہد آزادی کی توہین کی
وزیراعظم مودی کی جانب سے آرایس ایس کی تعریف پر اویسی نے سخت رد عمل ظاہر کیا ہے۔اویسی نے کہا کہ ’یہ ہماری جدوجہد آزادی کی کی توہین ہے۔آر ایس ایس نے مجاہدین آزادی سے نفرت کی اور ہمیشہ شمولیت پر مبنی قومیت کی مخالفت کی ۔اویسی نے مزید کہا کہ ہندوتوا کا نظریہ آئین ہند کے سراسر خلاف ہے۔ آر ایس ایس کو انگریزوں سے زیادہ آزادی پسندوں سے بشمول گاندھی نفرت تھی۔ جنہوں نے ملک کی آزادی کے لیے لڑا،"اسد اویسی نے کہا کہ وزیر اعظم کے لیے ایسی تنظیم کی تعریف کرنا "غلط" ہے جو ملک میں "نفرت" پھیلاتی ہے۔" ہندوتوا کا نظریہ مکمل طور پر ہندوستان کے آئین کے خلاف ہے۔
'مسلمان اگینسٹ پارٹیشن' کو NCERT میں شامل کیا جائے
آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کےسربراہ بیرسٹر اسد الدین اویسی نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ پروفیسر شمس الاسلام کی کتاب مسلمس اگینسٹ پارٹیشن کو ،۔این سی ای آر ٹی ۔۔کے نِصاب میں شامل کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ ،۔بار بار یہ جھوٹ بولا جاتا ہے کہ تقسیم ہند کے ذمہ دار مسلمان تھے، حالانکہ اس وقت دو سے تین فیصد سے زیادہ مسلمانوں کو ووٹ دینے کا حق بھی حاصل نہیں تھا۔اور آج لوگ ہم پر تقسیم کا الزام لگاتے ہیں، ہم اس کے لیے کیسے ذمہ دار تھے؟ جو یہاں سے بھاگے، وہ بھاگ گئے، 'یہ وہ لوگ ہیں جو یہاں سے بھاگے تھے۔ صدر مجلس نے کہا کہ اصل تاریخ کو سامنے لانا ضروری ہے تاکہ نئی نسل کو حقیقت معلوم ہو سکے۔
پی ایم مودی نے کیا کہا تھا
واضح رہےکہ لال قلعہ سے 79ویں یوم آزادی کے موقع پر وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنی تقریر میں قوم کی خدمت کے 100 سال مکمل کرنے پر آر ایس ایس کی ستائش کی، اسے "دنیا کی سب سے بڑی این جی او" قرار دیا اور قوم کی تعمیر میں اس کے صدیوں کے تعاون کی تعریف کی۔