Thursday, August 14, 2025 | 20, 1447 صفر
  • News
  • »
  • عالمی منظر
  • »
  • ٹرمپ نے روس کو کیا خبردار، جنگ نہ روکی تو اسے انتہائی سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا

ٹرمپ نے روس کو کیا خبردار، جنگ نہ روکی تو اسے انتہائی سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا

Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: MD Shahbaz | Last Updated: Aug 14, 2025 IST     

image
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روس کو خبردار کیا ہے کہ اگر اس نے یوکرین میں جاری جنگ نہ روکی تو اسے انتہائی سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔ کینیڈی سنٹر میں ایک رپورٹر کے سوال کے جواب میں ٹرمپ نے کہا کہ اگر روس جنگ روکنے پر راضی نہیں ہوا تو اس کے خلاف سخت اقدامات کیے جائیں گے۔ٹرمپ نے کہاکہ اس کے نتائج میں ٹیرف اور پابندیاں ہوں گی۔ انہوں نے کہاکہ مجھے یہ بتانے کی ضرورت نہیں ہے اس کے  نتائج بہت سنگین ہوں گے۔ 
 
یاد رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کا یہ بیان 15 اگست کو الاسکا میں روسی صدر ولادیمیر پوٹن کے ساتھ ان کی ملاقات سے قبل سامنے آیا ہے۔ صحافیوں سے بات کرتے ہوئے امریکی صدر نے مزید کہا کہ وہ دوسری ملاقات کیلئے بھی لابنگ کریں گے جس میں یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی بھی شامل ہوں گے۔ ٹرمپ نے مزید کہاکہ اگر پہلی ملاقات اچھی رہی تو ہم جلد ہی دوسری ملاقات کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ میں یہ فوری طور پر کرنا چاہوں گا اور اگر وہ مجھے وہاں مدعو کرنا چاہتے ہیں تو صدر پیوٹن، صدر زیلنسکی اور میرے درمیان دوسری ملاقات بہت جلد ہو گی۔
 
امریکہ ہر قیمت پر جنگ بندی چاہتا ہے:
 
بدھ کے روز، ٹرمپ نے یورپی رہنماؤں کے ساتھ ایک ورچوئل میٹنگ کی۔ فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے اس ملاقات کے بارے میں بتایا کہ ٹرمپ نے بہت واضح طور پر کہا کہ امریکہ الاسکا میں ہونے والی امریکہ روس سربراہی اجلاس میں جنگ بندی چاہتا ہے۔ اس ملاقات میں یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی بھی موجود تھے۔ اس دوران زیلنسکی نے پوتن پر ٹرمپ سے ملاقات سے پہلے دھوکہ دہی کا الزام لگایا۔
 
زیلنسکی کا کہنا تھا کہ پوتن یوکرائنی محاذ کے تمام علاقوں پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں، تاکہ یہ دکھایا جا سکے کہ روس پورے یوکرین پر قبضہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ زیلنسکی نے یہ بھی کہا کہ پوتن بھی پابندیوں کے بارے میں جھوٹ بول رہے ہیں۔ وہ ظاہر کر رہے ہیں کہ پابندیوں سے اس کے لیے کوئی فرق نہیں پڑتا اور وہ بے اثر ہیں۔ یوکرائنی صدر نے کہا، دراصل پابندیاں بہت موثر ہیں اور روس کی جنگی معیشت پر بہت زیادہ اثر ڈال رہی ہیں۔