وزیراعظم نریند رمودی آج نئی دہلی میں انگول کے صدر کے ساتھ وفد کی سطح کی بات چیت کریں گے۔ مذاکرات کے بعد دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو فروغ دینے کیلئے متعدد معاہدوں پر دستخط کیے جانے کی توقع ہے۔ انگولا کے صدر ہندوستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر کل نئی دہلی پہنچے۔ ایئرپورٹ پر ان کا خصوصی استقبال کیا گیا اور وزیر مملکت برائے امور خارجہ کیرتی وردھن سنگھ نے ان کا استقبال کیا۔
ان کے ساتھ ایک اعلیٰ سطحی وفد بھی ہے جس میں کئی وزراء، اعلیٰ حکام، کاروباری گھرانوں اور میڈیا کے لوگ شامل ہیں۔ صدر انگولا کا آج راشٹرپتی بھون کے صحن میں ایک رسمی استقبال کیا جائے گا۔ وہ صدرجمہوریہ دروپدی مرمو کے ساتھ بات چیت کریں گے جو دورے پر آنے والے معززین کے اعزاز میں ضیافت کا اہتمام کریں گی۔
بتا دیں کہ یہ اہم دورہ ہندوستان اور انگولا کے درمیان سفارتی تعلقات کی 40 ویں سالگرہ کے موقع پر ہو رہا ہے۔ وزارت خارجہ کے مطابق 1986 کے بعد انگولا کے کسی صدر کا یہ پہلا دورہ بھارت ہے۔ صدرلورینکو وزیر اعظم نریندر مودی اور صدر دروپدی مرمو سے الگ الگ ملاقاتیں کریں گے۔ 3 مئی کو راشٹرپتی بھون کے صحن میں ان کا رسمی استقبال کیا جائے گا، اس کے بعد صدر مرمو کے ساتھ دو طرفہ بات چیت ہوگی۔ وہ وزیر اعظم مودی کے ساتھ وفود کی سطح پر بات چیت بھی کریں گے۔
وزارت خارجہ نے ایک سرکاری بیان میں کہا، "دورے کے دوران کئی مفاہمت ناموں اور معاہدوں پر دستخط ہونے کی امید ہے، جو دو طرفہ تعلقات کو فروغ دیں گے۔4 مئی کو صدر لورینکو نئی دہلی میں ایک کاروباری تقریب میں شرکت کریں گے جس کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان تجارت، سرمایہ کاری اور تجارتی تعلقات کو فروغ دینا ہے۔ اس تقریب سے تیل، گیس، انفراسٹرکچر، زراعت اور کان کنی جیسے شعبوں کے اہم اسٹیک ہولڈرز کو اکٹھا کرنے کی امید ہے۔