• News
  • »
  • علاقائی
  • »
  • عائشہ میراں قتل کیس میں سی بی آئی جانچ مکمل۔ رپورٹ سربہ مہرکرکے ہائی کورٹ میں پیش کردی۔ والدین کوجانچ کےطریقہ کار پر نہیں ہےاعتبار

عائشہ میراں قتل کیس میں سی بی آئی جانچ مکمل۔ رپورٹ سربہ مہرکرکے ہائی کورٹ میں پیش کردی۔ والدین کوجانچ کےطریقہ کار پر نہیں ہےاعتبار

Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Mohammed Imran Hussain | Last Updated: Jun 21, 2025 IST     

image
آندھرا پردیش کے مشہورعائشہ میراں قتل کیس میں اہم پیش رفت ہوئی ہے۔ سی بی آئی نے 17 سالہ فارمیسی طالبہ کے قتل کی تحقیقات مکمل کرلیں اور اپنی حتمی رپورٹ آندھرا پردیش ہائی کورٹ میں ایک مہر بند لفافے میں پیش کی۔جسٹس سبا ریڈی کی سنگل بنچ نے سی بی آئی کو اس رپورٹ کو وجئے واڑہ میں قائم سی بی آئی کورٹ میں جمع کروانے کی اجازت دے دی۔
 
 
تاہم، عدالت نے عائشہ میراں کے والدین کی یہ درخواست مسترد کردی کہ انہیں رپورٹ کی ایک نقل دی جائے۔ عدالت نے کہا کہ والدین جانچ رپورٹ  کے لیے ماتحت عدالت سے رجوع کریں۔
 
یاد رہے کہ فارمیسی کی طالبہ عائشہ میراں، کا 27دسمبر 2007 میں وجئے واڑہ کے قریب ابراہم پٹنم  کے ایک ہاسٹل کے ہاتھ روم  میں  خون میں لت پت لاش ملی تھی۔تقریباً نو ماہ بعد پولیس نے پی ستیہ بابو کو ملزم قرار دیا  اور سیشن عدالت نے 2010 میں اسے عمر قید کی سزا سنائی۔ تاہم سال 2017 میں ہائی کورٹ نے ثبوتوں کی بنیاد پر ستیہ بابو کو بے قصور قرار دیا اور بری کر دیا۔
 
اس کے بعد عائشہ کے والدین نے کیس کو سی بی آئی کے حوالے کرنے کی درخواست کی، جسے 2018 میں منظور کر لیا گیا۔سی بی آئی نے سات سالوں تک تفتیش کی اور اب جا کر رپورٹ عدالت میں جمع کرائی گئی ہے۔