جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمرعبداللہ نے جمعرات کوسری نگرمیں وندے بھارت ٹرین سے سفرکیا۔ سی ایم سرینگر سے وندے بھارت ٹرین کےذریعہ ضلع ریاسی کے کٹرہ پہنچنے۔ عمرعبد اللہ نے چلتی ٹرین سے ویڈیوز اور تصاویر پوسٹ کرتے ہوئے X پر کہا، "جموں جانے کا وقت ہے"۔
پچھلے ہفتے ان کے والد اور سابق وزیر اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے سری نگر سے کٹرہ۔ تک وندے بھارت ٹرین میں سفر کیا تھا۔ ڈاکٹرفاروق عبداللہ نے کٹرہ میں ماتا ویشنو دیوی میں قیام کیا تھا۔ جہاں وہ سری نگر واپس جانے سے قبل رات اور صبح کے وقت پراتھنا میں شامل ہوئے۔ وندے بھارت ٹرین کو کٹرہ سے سری نگر پہنچنے میں تین گھنٹے لگتے ہیں۔ اس سال ستمبر میں، جموں ریلوے اسٹیشن پر کام مکمل ہونے کے بعد، وندے بھارت ٹرین جموں اور سری نگر کے درمیان چلائے گی۔
ٹرین سروس کا افتتاح 6 جون کو وزیر اعظم نریندر مودی نے کیا تھا۔ کٹرہ سے سری نگر تک ریل لنک دریائے چناب پر دنیا کا سب سے اونچا ریلوے پل ہے جو پیرس کے ایفل ٹاور سے 35 میٹر اونچا ہے۔ریل لنک میں انجی کیبل اسٹیڈ پل ہے، جو ہندوستان کا پہلا کیبل اسٹیڈ ریلوے پل ہے۔ جدید ترین وندے بھارت ٹرین کو خاص طور پر ہمالیائی خطے کے انتہائی موسم اور ٹپوگرافی کے مطابق بنایا گیا ہے۔
وندے بھارت ایکسپریس ٹرینیں آرام دہ سفر کے تجربے کے لیے جدید سہولیات اور بہتر حفاظتی خصوصیات پیش کرتی ہیں۔ ان میں خودکار دروازے، ٹیک لگانے اور گھومنے والی نشستیں (ایگزیکٹیو کلاس میں)، موبائل چارجنگ ساکٹ، گرم اور ٹھنڈے کھانے کے اختیارات کے ساتھ ایک منی پینٹری، اور بہتر روشنی شامل ہیں۔حفاظتی خصوصیات میں سی سی ٹی وی کیمرے، ہنگامی راستے، آگ بجھانے والے آلات، اور تصادم سے بچنے کے لیے کاواچ سسٹم شامل ہیں۔
کشمیر کے لیے ٹرین 70 سال سے زیادہ پرانا خوابیدہ منصوبہ ہے جو بالآخر حقیقت بن گیا۔ اس سے سیاحت، باغبانی، تعلیم، تجارت اور عام آدمی کے لیے سفری نقل و حمل کو بھی فروغ ملے گا۔ٹرین سروس جموں سری نگر قومی شاہراہ کے بارے میں غیر یقینی صورتحال کو بھی دور کرتی ہے۔ ہائی وے اکثر لینڈ سلائیڈنگ/ مٹی کے تودے گرنے اور پتھر گرنے کی وجہ سے بند ہو جاتی ہے، جس کے نتیجے میں خشکی سے بند وادی میں ضروریات زندگی کی قلت پیدا ہو جاتی ہے۔