جموں و کشمیر میں عسکریت پسندوں کے خلاف سیکورٹی فورسز کا آپریشن جاری ہے۔ پیر کو سیکورٹی فورسز نے مشترکہ آپریشن میں پہلگام دہشت گردانہ حملے میں ملوث دہشت گردوں کو مار گرایا۔ اب بدھ کو جموں و کشمیر میں پونچھ کے کسلیان علاقے میں سیکورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے درمیان تصادم شروع ہوا ۔اطلاعات کے مطابق اس تصادم میں2 عسکریت پسند مارے گئے ہیں۔
بین الاقوامی سرحد کے قریب انکاؤنٹر :
حکام نے بدھ کو پونچھ میں جاری انکاؤنٹر کے بارے میں جانکاری دی۔ اب تک موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق عسکریت پسندوں کا ایک گروپ پونچھ ضلع میں سرحد پار سے ہندوستان میں دراندازی کی کوشش کر رہا تھا۔ بھارتی فوجیوں نے انہیں روکا جس کے بعد بین الاقوامی سرحد کے قریب انکاؤنٹر شروع ہو گیا۔حکام کی جانب سے دی گئی معلومات کے مطابق بھارتی سیکورٹی فورسز کے چوکس سپاہیوں نے منگل کی رات دیر گئے دیگوار سیکٹر کے مالدیوالان علاقے میں عسکریت پسندوں کو دراندازی کی کوشش کرتے دیکھا۔ اس کے بعد انکاؤنٹر شروع ہوا۔ سیکورٹی فورسز کا آپریشن ابھی جاری ہے اور اس معاملے میں مزید معلومات کا انتظار ہے۔
3 دن میں دوسرا انکاؤنٹر:
آپ کو بتاتے چلیں کہ جموں و کشمیر میں تین دنوں میں یہ دوسرا انکاؤنٹر ہے جس میں عسکریت پسند مارے گئے ہیں۔ اس سے قبل 28 جولائی کو سری نگر میں سیکورٹی فورسز کا دہشت گردوں کے ساتھ تصادم ہوا تھا۔ سری نگر کے دچیگام نیشنل پارک کے قریب ہاروان علاقے میں سیکورٹی فورسز نے ایک تصادم میں 3 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا۔ تینوں دہشت گرد پہلگام کے حملہ آور بتائے جاتے ہیں۔ ان کے نام ہاشم موسیٰ، جبران اور حمزہ افغانی تھے۔ مارے گئے دہشت گرد جبران پر سال 2024 میں سونمرگ ٹنل پروجیکٹ پر دہشت گردانہ حملے کا بھی الزام تھا۔ جس جگہ سے مارے گئے دہشت گردوں کی لاشیں ملی تھیں، وہاں سے امریکی ساختہ ایم 4 کاربائن، اے کے 47، 17 رائفلیں اور دستی بم برآمد ہوئے تھے۔