پہاڑی ریاست ہماچل پردیش میں موسلادھار بارش ہوئی ہے۔ بادل پھٹنے اورطوفانی سیلاب سے املاک اورجانوں کا بہت زیادہ نقصان ہوا ہے۔ اس سال 20 جون کو مانسون شروع ہونے کے بعد سے اب تک ریاست بھر میں 250 سے زیادہ لوگ جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔
ریاست بھر میں257 افراد ہلاک
ریاستی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (HPSDMA) کے مطابق، مانسون کے آغاز سے اب تک ریاست بھر میں 257 افراد اپنی جانیں گنوا چکے ہیں۔ ان میں سے 133 افراد بارش کی وجہ سے ہونے والے حادثات، مثلاً لینڈ سلائیڈنگ، بادل پھٹنے، مکانات گرنے، ڈوبنے اور بجلی کے جھٹکے سے ہلاک ہوئے، جبکہ 124 افراد سڑک حادثات میں جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔
ضلع منڈی بارش سےسب سے زیادہ متاثر
ضلع منڈی بارش سےسب سے زیادہ متاثر ہوا۔ اس ضلع میں بارش سے متعلق حادثات میں 26 لوگوں کی موت ہو گئی۔ اس کے بعد کانگڑا میں 28، چمبا میں 10 اور کولو میں 11۔ بلاس پور، کنور، شملہ، سرمور، سولن، لاہوت سپتی، ہمیر پور اور اونا میں بھی اموات کی اطلاع ملی۔ منڈی (20)، چمبا (20)، شملہ (15)، کانگڑا (12) اور کنور (12) میں سڑک حادثات میں 21 افراد ہلاک ہوئے۔ اب تک 331 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
The monsoon havoc in Himachal Pradesh has claimed 257 lives since June 20, with 133 deaths reported in rain-related incidents such as landslides, flash floods, drowning, and electrocution, and another 124 fatalities in road accidents, according to the Himachal Pradesh State… pic.twitter.com/u1sk6Cp5ip
— ANI (@ANI) August 16, 2025
املاک کو بھی بھاری نقصان
بارش سے املاک کو بھی بھاری نقصان پہنچا۔ عوامی انفراسٹرکچر جیسے سڑکیں، بجلی کی لائنیں اور پانی کی فراہمی کی سکیموں کو بھی شدید نقصان پہنچا۔ ہزاروں گھر تباہ ہو گئے۔ کچھ دیگر کو جزوی نقصان پہنچا۔ لاکھوں روپے مالیت کی فصلیں ڈوب گئیں۔ ریاست بھر میں مٹی کے تودے گرنے اور سیلاب سے سڑکیں بہہ جانے کی وجہ سے کل 455 سڑکیں بشمول تین قومی شاہراہیں بند ہوگئیں۔ کولو ضلع میں 73 سڑکیں بند کر دی گئیں۔ اس کے بعد حکام نے منڈی میں 58 اور شملہ میں 58 سڑکیں بند کردیں۔
بجلی ، سڑک،واٹر سپلائی متاثر
بجلی کی فراہمی بھی مکمل طور پر منقطع ہوگئی۔ کل 681 ٹرانسفارمرز کو نقصان پہنچا، جن میں کل 145 اور شملہ میں 63 ٹرانسفارمر شامل ہیں۔ 182 واٹر سپلائی سکیمیں متاثر ہوئیں۔ محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ آنے والے دنوں میں شدید بارشوں کا امکان ہے۔ اس سے حکام چوکس ہوگئے ہیں۔ لوگوں کو محتاط رہنے کی تلقین کی گئی ہے۔ انہوں نے غیر ضروری سفر سے گریز کرنے اور محکمہ موسمیات کے حکام کی ہدایات پر عمل کرنے کی اپیل کی ہے۔