تلنگانہ کے ورنگل میں رات بھرموسلا دھاربارش نے شہر کو پانی پانی کر دیا۔ ضلع میں موسلادھاربارش ہوئی جس سے معمولات زندگی مفلوج ہوگئے۔ پیرکی آدھی رات سے منگل کی صبح تک پورے موسلا دھار بارش سے تمام نشیبی علاقے زیرآب آگئے۔ شہرمیں سیلابی پانی بھر گیا، مکانات زیرآب آگئے۔ محکمہ موسمیات نے کئی منڈلوں میں اورنج الرٹ جاری کیا ہے۔ ورنگل ٹرانسپورٹ نظام ٹھپ ہو گیا۔
سنگم منڈل میں ریکارڈ بارش
سب سے زیادہ 178.4 ملی میٹر بارش سنگم منڈل میں ریکارڈ کی گئی۔ اسی طرح کھلاورنگل میں 155.0 ملی میٹر، ورنگل میں 148.8 ملی میٹر، وردھناپیٹ میں 125.4 ملی میٹر اور خانہ پور میں 108.8 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ سب سے زیادہ بارش ریکارڈ کی گئی۔ محکمہ موسمیات نے یہ بھی اطلاع دی ہے کہ گیسوگونڈہ میں 90.4 ملی میٹر، ڈگونڈی میں 84.2 ملی میٹر، نالابیلی میں 66.4 ملی میٹر، نرسمپیٹا میں 86.4 ملی میٹر، چنناراوپیٹ میں 85.4 ملی میٹر، رایاپرتھی میں 90.8 ملی میٹر اور پرا پرتھی میں 90.8 ملی میٹر، کوونٹا میں 8 ملی میٹر، پارا میں 8 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ 82.4 ملی میٹر ضلع میں کل اوسط بارش 107.0 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی
قلعہ ورنگل اگدتا جھیل اٹھ رہی ہے۔
ریلوے اسٹیشن زیرِ آب
ورنگل ریلوے اسٹیشن مکمل طور پر زیرِ آب آ گیا، ٹریکس پر پانی بھر جانے سے ٹرینوں کی آمدورفت بری طرح متاثر ہوئی۔ ورنگل ریلوے اسٹیشن میں پانی بھر گیا جیسا کہ پہلے کبھی نہیں تھا۔ سیلابی پانی اس حد تک پہنچ گیا کہ پہلے اور دوسرے پلیٹ فارم کے درمیان پٹری نظر آنے لگی۔ ریلوے حکام نے امدادی اقدامات اٹھائے ہیں۔ آر ٹی سی کی بسیں بھی سڑکوں سے غائب رہیں ۔اور سیلاب جیسی صورتحال کے چلتے بسوں کو، ڈپو میں رکھنا پڑا۔کاشی بُگّا، رنگا شائی پٹ اور کریم آباد میں پانی گھٹنوں تک بھر گیا۔
گھروں اور دکانوں میں پانی داخل
نشیبی علاقوں میں گھروں اور دکانوں میں پانی داخل ہو گیا۔11 اگست کی صبح 8:30 سے 12 اگست صبح 8 بجے کے درمیان ورنگل ضلع کے کاپولا کناپرتی میں سب سے زیادہ 21.8 سینٹی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ اس کے بعد سنگم میں 19.4 سینٹی میٹر، بارش ہوئی ۔شدید بارش کے باعث کئی علاقوں میں زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی ہے اور معمولات زندگی بحال ہونے میں وقت لگنے کا امکان ہے۔
انڈر برج میں بھاری سیلابی پانی
ورنگل ریلوے انڈر برج میں بھاری سیلابی پانی داخل ہونے کی وجہ سے گاڑیوں کی آمدورفت مکمل طور پر ٹھپ ہوگئی ہے۔ صبح سویرے ایک کار اس وقت پانی میں ڈوب گئی جب وہاں کوئی نہیں تھا۔ خوش قسمتی سے مقامی لوگوں نے فوری جواب دیا اور جے سی بی کی مدد سے کار کو باہر نکالا۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ حکام کی جانب سے بروقت امدادی اقدامات نہیں کیے گئے۔
آبی ذخائر لبریز
ورنگل میں اگدتھا ٹینک خطرناک سطح پر پہنچ گیا ہے۔ اس سیلاب کی وجہ سے ٹینک کے پیچھے لگ بھگ 100 ایکڑ پر کھڑی فصلیں زیر آب آگئی ہیں۔ سیلابی بارش سے کسان بہت پریشان ہیں۔ کھلاورنگل ٹینک کے اوور فلو ہونے سے شیو نگر اور مسایا نگر کے نشیبی علاقے تمام پانی میں ڈوب گئے ہیں۔ سیلابی پانی گھروں میں داخل ہونے سے لوگوں کو مشکلات کا سامنا ہے اور وہ باہر نکلنے سے قاصر ہیں۔
ریلوے انڈر برج کے نیچے سے ٹریفک بند
سیلاب سے اہم سڑکیں بھی متاثر
پانی کی سطح بڑھنے سے ورنگل سے کھمم تک مین روڈ پر ٹریفک مفلوج ہو کر رہ گئی۔ اس کے نتیجے میں بھاری گاڑیوں کے علاوہ بائک، آٹو اور کاریں چلنے سے قاصر ہوگئیں۔ موٹر سائیکل سواروں کو متبادل راستوں کا سہارا لینا پڑا۔ دفاتر اور سکول جانے والوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ اس کے علاوہ گنٹور پلی اور بولی کنٹہ کے درمیان ٹریفک مکمل طور پر ٹھپ ہوگئی کیونکہ بولی کنٹا جھیل بہہ رہی تھی۔ سیکڑوں ایکڑ فصلوں کے کھیت سیلابی پانی میں ڈوب گئے جو تالاب کی شکل اختیار کر گئے۔