تلنگانہ کے مختلف اضلاع میں موسلادھار بارش کا سلسلہ جاری ہے۔ اس دوران محکمہ موسمیات نے کہا ہے کہ تلنگانہ میں آج بھی موسلا دھار بارش کا امکان ہے۔ ریاست کے 13 اضلاع کیلئے یلو الرٹ جاری کیا گیا ہے۔محکمہ موسمیات نے وارننگ دی ہے کہ نرمل، نظام آباد، جگتیال، کاماریڈی، میدک، سنگاریڈی، وقارآباد، راجنا سرسلا، سدی پیٹ، ناگرکرنول، ملوگو، بھدردری کوتہ گوڈم اور کھمم اضلاع میں شدید بارش کا امکان ہے۔ اس سلسلہ میں متعلقہ اضلاع کیلئے ایلو الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔محکمہ موسمیات نے کہا ہے کہ حیدرآباد میں ہلکی سے اوسط درجہ کی بارش کا امکان ہے۔
اس دوران شہر میں ہفتہ کی رات ہونے والی بارش سے کئی کالونیاں زیر آب آگئیں۔ میرپیٹ اور دیگر علاقوں میں سیلاب کا پانی کمر تک کھڑا ہے۔ بالاجی نگر اور ستیا سائی نگر میں سڑکوں پر پانی بہہ رہا ہے جس کی وجہ سے ٹریفک نظام بھی درہم برہم ہوگیا۔ اس کے علاوہ کئی کالونیوں میں سیلابی پانی گھروں میں داخل ہونے سے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ متعلقہ علاقوں میں نالیاں بھری ہوئی ہیں۔ سیلابی پانی کے نکاس کا کوئی راستہ نہیں ہے جس کی وجہ سے اور سڑکوں پر پانی کھڑا ہے۔
بارش سے شدید مشکلات کا سامنا:
شہر حیدرآباد میں ہفتہ کی رات بھی موسلادھار بارش ہوئی۔ گرج چمک کے ساتھ ہونے والی بارش نے شہر کو ٹھپ کر کے رکھ دیا۔ بھاری سیلابی پانی کی وجہ سے گاڑیوں کی نقل و حرکت خاص طور پر حیدرآباد وجئے واڑہ قومی شاہراہ پر مفلوج ہوگئی۔ پدا عنبرپیٹ سے ایل بی نگر کے راستے شہر جانے والے راستوں پر کئی کلومیٹر تک ٹریفک ٹھپ ہونے سے گاڑی چلانے والوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ ہفتہ کی شام سے شہر کے کئی علاقوں میں موسم اچانک بدل گیا۔ مضافاتی علاقوں جیسے حیات نگر، عبداللہ پورمیٹ، ونستھلی پورم، ناگول، اپل، ایل بی نگر اور بی این ریڈی نگر میں بہت زیادہ بارش ہوئی جس کی وجہ سے نشیبی علاقے زیر آب آگئے۔ حکام نے بتایا کہ نادرگل میں 80 ملی میٹر اور حیات نگر میں 75 ملی میٹر بارش ہوئی۔
اس موسلادھار بارش سے سعیدآباد کی ریڈی کالونی مکمل طور پر زیر آب آگئی۔ سیلابی پانی گھروں میں داخل ہونے کی وجہ سے مقامی لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا اور وہ باہر نہ آ سکے۔ دیگر علاقوں میں بھی سڑک پر پانی کھڑا ہونے کی وجہ سے گاڑیاں پھنس گئیں۔ بارش نے شہر کے تقریباً تمام بڑے علاقوں کو متاثر کیا جن میں سکندرآباد، تارناکہ، امیرپیٹ، کوکٹ پلی، میاں پور، گچی باولی ، مہدی پٹنم، بنجارہ ہلز، جوبلی ہلز، کوٹھی اور عابڈس شامل ہیں۔ کئی مقامات پر نظام زندگی مفلوج ہو کر رہ گیا کیونکہ تمام سڑکیں تالابوں سے مشابہ تھیں۔ اطلاع ملتے ہی حکام نے امدادی کارروائیاں کیں اور سیلابی پانی کو ہٹانے میں مصروف ہوگئے۔ ادھر دوسری جانب پرانے شہر میں بھی شدید بارش کی وجہ سے کئی علاقوں میں پانی داخل ہوگیا ۔ متعدد گھروں میں پانی داخل ہونے سے لوگوں کا سامان اور دیگر اشیا بھی پوری طرح تباہ ہوگئی۔