• News
  • »
  • کاروبار
  • »
  • روس سے خام تیل خریدنا بند کرنے سے ہندوستان کو کتنا نقصان ہوگا؟

روس سے خام تیل خریدنا بند کرنے سے ہندوستان کو کتنا نقصان ہوگا؟

Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Sahjad Mia | Last Updated: Aug 01, 2025 IST     

image
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت پر 25 فیصد ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے روس کے ساتھ تجارتی تعلقات کی وجہ سے بھارت پر جرمانہ عائد کرنے کا بھی اعلان کیا۔ دراصل مغربی ممالک کی پابندیوں کی وجہ سے روس خام تیل سستے داموں فروخت کر رہا ہے۔ اس کی وجہ سے بھارت نے روس سے بڑی مقدار میں تیل خریدنا شروع کر دیا اور یہ بات امریکہ کو پسند نہیں آئی۔ آئیے جانتے ہیں کہ روس سے تیل نہ خریدنے کا کیا اثر ہو سکتا ہے بھارت پر۔
 
ہندوستان کے درآمدی بل میں تقریباً 1.2 لاکھ کروڑ روپے کا اضافہ ہو سکتا ہے:
 
روس سے خام تیل کی درآمد روکنے سے ہندوستان کے درآمدی بل میں 14 بلین ڈالر (تقریباً 1.2 لاکھ کروڑ روپے) کا اضافہ ہو سکتا ہے۔ آئی سی آر اے کے نائب صدر پرشانت وششت کے مطابق بھارت کی طرف سے روسی تیل کی خریداری روکنے سے تیل کی قیمت میں فی بیرل 10 ڈالر کا اضافہ ہو سکتا ہے جس سے ملک کے درآمدی بل میں تقریباً 13 سے 14 ارب ڈالر کا اضافہ ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ اصل قیمت زیادہ ہوسکتی ہے، کیونکہ دیگر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بھی بڑھیں گی۔
 
قدرتی گیس اور کھادیں بھی مہنگی ہو جائیں گی:
 
فنانشل ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے ، واشستھا نے کہا، برینٹ کی قیمتوں سے منسلک گھریلو گیس اور ایل این جی کی درآمدات بھی مہنگی ہو جائیں گی، جس سے تمام گیس صارفین جیسے کھاد، سٹی گیس کی تقسیم متاثر ہوگی۔ ICRA کے مطابق، ہندوستان نے مئی 2022-25 کے درمیان روسی تیل خرید کر تقریباً 1.5 لاکھ کروڑ روپے کی بچت کی ہے۔
 
مغرب سمیت دیگر ممالک بھی متاثر ہوں گے:
 
ICRA کے مطابق بھارت اور چین رعایتی نرخوں پر تیل خرید کر روسی تیل کی بڑی منڈی بن گئے تھے۔ اس سے خام تیل کی قیمتوں پر دباؤ کم ہوا اور بین الاقوامی مارکیٹ میں قیمتیں بھی مستحکم رہیں۔ تاہم اب اگر بھارت روسی تیل کی درآمد بند کر دیتا ہے تو غیر روسی تیل کا مقابلہ بڑھ جائے گا اور قیمتیں بڑھنا شروع ہو جائیں گی۔ اس سے مغربی ممالک بھی متاثر ہوں گے، کیونکہ ہندوستانی ریفائنریز روسی خام تیل مغربی ممالک کو سستے داموں فروخت کر رہی تھیں۔
 
بھارت روس سے کتنا خام تیل خریدتا ہے؟
 
ہندوستان روسی خام تیل کا دوسرا بڑا خریدار ہے۔ جون 2025 میں روس سے ہندوستان کی خام تیل کی درآمدات 2.08 ملین بیرل یومیہ کی 11 ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہیں۔ یہ اضافہ سعودی عرب اور عراق سے مشترکہ درآمدات سے زیادہ ہے۔ اسی وقت، ہندوستان اور روس کے درمیان دو طرفہ تجارت مالی سال 2024-25 میں 68.7 بلین ڈالر کی ریکارڈ بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔ یہ 2019 کے مقابلے میں تقریباً 6 گنا زیادہ ہے۔
 
امریکہ اور سعودی عرب کے بعد روس دنیا میں خام تیل پیدا وار میں تیسرا بڑا ملک ہے اور وہ روزانہ تقریباً 50 لاکھ بیرل خام تیل برآمد کرتا ہے۔ اس کا 50 فیصد سے زیادہ یورپ کو سپلائی کیا جاتا ہے۔ اس کے ساتھ ہی ہندوستان دنیا کا تیسرا سب سے بڑا تیل استعمال کرنے والا اور درآمد کرنے والا ملک ہے۔ بھارت اپنی ضروریات کا 85 فیصد خام تیل درآمد کرتا ہے۔