ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان محمد اظہر الدین نے ایشیا کپ میں ہندوستان اور پاکستان کے درمیان ہونے والے کرکٹ میچ پر سوال اٹھایا ہے۔ یو اے ای میں 9 سے 28 ستمبر تک ہونے والے ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ کے گروپ ’اے‘ میں بھارت اور پاکستان کو رکھا گیا ہے۔شیڈول کے مطابق دونوں ٹیموں کے درمیان لیگ کا میچ 14 ستمبر کو دبئی انٹرنیشنل اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا۔
اظہرالدین نے کہا کہ ملک کی موجودہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے ہمیں یہ میچ نہیں کھیلنا چاہیے، ہمیں جن مسائل کا سامنا ہے اس سے ہر کوئی واقف ہے۔ اظہر نے پہلگام دہشت گردانہ حملے، اس کے بعد ہندوستان کے آپریشن سندور اور دونوں ممالک کے درمیان سرحدی کشیدگی کا حوالہ دیا۔
اظہر الدین نے زور دے کر کہا کہ اگر کھیلوں کے تعلقات کو جاری رکھنا ہے تو سلیکٹیونس نہیں ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہمیں کھیلنا ہے تو ہمیں ہر کھیل کھیلنا چاہیے نہ کہ صرف چن چن کر۔
سابق کرکٹر نے واضح کیا کہ تاہم یہ ان کے اپنے خیالات ہیں اور حتمی فیصلہ حکومت اور بی سی سی آئی کو کرنا ہے۔ انہوں نے کہا، بالآخر، حکومت فیصلہ کرے گی کہ ہمیں کھیلنا چاہیے یا نہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ جب تک مسئلہ حل نہیں ہو جاتا، ہمیں آگے نہیں بڑھنا چاہیے۔ ہمیں پاکستان کے ساتھ اس وقت تک کرکٹ کے تعلقات قائم نہیں کرنے چاہییں جب تک کہ سیاسی اور سرحدی کشیدگی کم نہیں ہو جاتی۔
واضح رہے کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان 2012-13 سے کوئی دو طرفہ کرکٹ میچ نہ ہونے کے باوجود دونوں ٹیمیں آئی سی سی اور اے سی سی ٹورنامنٹس میں نیوٹرل مقامات پر آمنے سامنے رہی ہیں۔ آئندہ ایشیا کپ متحدہ عرب امارات میں کھیلا جائے گا۔ تاہم، بی سی سی آئی اس مقابلے کا باضابطہ میزبان ہے۔
ایشیا کپ میں کل 19 میچز ہوں گے۔ ہندوستان اپنی مہم کا آغاز 10 ستمبر کو متحدہ عرب امارات کے خلاف کرے گا۔ اگر یہ ٹیمیں گروپ مرحلے سے آگے بڑھتی ہیں تو ہندوستان کا 21 ستمبر کو پاکستان کے ساتھ ایک اور میچ بھی ہو سکتا ہے۔گروپ اے میں بھارت، پاکستان، متحدہ عرب امارات اور عمان جبکہ گروپ بی میں سری لنکا، بنگلہ دیش، افغانستان اور ہانگ کانگ شامل ہیں۔