چوتھے میچ کے چوتھے دن انگلینڈ نے اپنی پہلی اننگز میں 669 رنز بنا کر آل اوٹ ہو گئی۔ اور بھارت کے پر 311 رنز کی برتری حاصل کی۔ جواب میں بھارت کے دو بلے باز صفر پراپنا وکٹ کھو دئے۔
ہندوستان کی دوسری اننگز کا آغاز تباہ کن رہا، دونوں اوپنرز یشسوی جیسوال اور سائی سدھرسن کو پہلے ہی اوور میں کرس ووکس نے صفر پر کھو دیا۔بھارت کی جدوجہد جاری ہے۔تاہم، شبمن گل اور کے ایل راہول نے بھی نصف سنچریی بنائی ۔
بھارت کےبلے بازوں نے میچ میں واپسی کی،۔ ٹیم انڈیا کو میچ بچانے کے لیے ایک یادگار کوشش کی ضرورت ہے۔ انڈیا کو چوتھا دن مکمل کرکے پانچویں دن بھی اپنی وکٹ بچانا ہے تاکہ میچ کو ڈرا کرکےشکست سے بچا جا سکے۔
KL Rahul digs in for a 141-ball half-century 👊
— ESPNcricinfo (@ESPNcricinfo) July 26, 2025
His partnership with Shubman Gill is now worth 116 runshttps://t.co/bFpNZVmJPb #ENGvIND pic.twitter.com/k8zUkzkOyI
رویندرا جدیجا 4 وکٹوں کے ساتھ سب سے کامیاب ہندوستانی گیند باز رہے لیکن چار ہندوستانی گیند بازوں نے پہلی اننگز میں 100 سے زیادہ رنز دیے۔جسپریت بمراہ نے اپنے ٹیسٹ کیرئیر میں پہلی بار ایک اننگز میں 100 سے زیادہ رنز دیے۔ہندوستانی گیند بازوں پر چوتھے دن بہتر کارکردگی کا دباؤ ہے۔کچھ تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ ہندوستان کا باؤلنگ مجموعہ تشویشناک ہے، پہلی اننگز میں اسپنرز کے 4 کے مقابلے سیمرز نے صرف 3 وکٹیں حاصل کیں۔
انگلینڈ میچ اور سیریز جیتنے کے لیے مضبوط دیوے دار اور فیورٹ ہے، انگلینڈ کو پہلے ہی 2-1 کی برتری حاصل ہے۔مختصراً، انگلینڈ کمانڈنگ پوزیشن میں ہے، اور بھارت کو چوتھے ٹیسٹ میں شکست سے بچنے کے لیے ایک مشکل جنگ کا سامنا ہے۔
اس سے پہلے جو روٹ انگلینڈ کے لیے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے کھلاڑی تھے، جنہوں نے شاندار 150 رنز بنائے۔ انہوں نے اپنی اننگز کے دوران کئی ریکارڈز توڑ ڈالے، جن میں ٹیسٹ کی تاریخ میں دوسرے سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑی بن گئے۔بین اسٹوکس نے بھی 141 رنز کی اہم اننگز کھیلی، وہ ایک ہی میچ میں سنچری بنانے اور پانچ وکٹیں لینے والے 5ویں کپتان بن گئے۔اوپنرز زیک کرولی (84) اور بین ڈکٹ (94) نے 160 رنز کی شراکت داری سے مضبوط بنیاد رکھی۔