کانگریس رکن پارلیمنٹ ششی تھرور کی قیادت میں آل پارٹی وفد کا پانچواں گروپ کولمبیا کے دورہ پر ہے۔ دیگر ممالک کی طرح ہندوستانی وفد نے یہاں بھی پہلگام حملے اور آپریشن سندور کے تعلق سے تفصیلی بات چیت کی۔ ششی تھرور نے کہاکہ ہم کولمبیا کے عوام کو یہ پیغام دینے میں متحد ہیں کہ ہندوستان دہشت گردی کی مخالفت کرتا رہے گا۔ انہوں نے کہاکہ ہم ملک میں ہونے والے دہشت گردانہ حملے سے اپنے آپ، اپنی خودمختاری اور اپنے لوگوں کا دفاع کرنے کیلئے پرعزم ہے۔ کیونکہ ہم قاتلوں کو آکر بے گناہ سیاحوں کو بے دریغ قتل کرنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔
ششی تھرور نے مزید کہاکہ ہمیں جواب دینا پڑا اور ہم بہت شکر گزار ہیں کہ آپ نے ہمارے خدشات کیلئے اتنی سمجھ بوجھ ظاہر کی۔ ایک طرف دہشت گردوں اور دوسری طرف معصوم شہریوں کے درمیان کوئی مساوات ممکن نہیں۔ ہمارے ملک پر حملہ کرنے والوں اور اپنے ہی ملک کا دفاع کرنے والوں میں کوئی مساوات نہیں ہے۔
میڈیا سےبات کرتے ہوئے کانگریس لیڈر ششی تھرور نے کہا کہ 22 اپریل کو ہندوستان پر ایک سنگین دہشت گردانہ حملہ ہوا... جب یہ ہوا، یقیناً دنیا نے دہشت گردانہ حملے کی مذمت کی، لیکن پاکستان نے دہشت گروں پر کوئی کارروائی نہیں کی، نہ ہی کسی کو گرفتار کیا۔ جس کے بعد ہندوستان نے دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر حملہ7 کرنے کا فیصلہ کیا۔ مسٹر تھرور نے ہندوستان کے دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر حملہ کرنے کے بعد دہشت گردوں کے جنازوں میں شرکت کرنے والے پاکستانی فوجی افسران کی تصاویر بھی دکھائیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان دہشت گردوں کو تربیت جاری رکھنے کے لیے محفوظ پناہ گاہیں فراہم کرتا ہے۔
انہوں نے کہا، پاکستان میں کالعدم دہشت گردوں میں سے ایک کا انتہائی تشہیر کیا گیا تھا۔ اس جنازے میں پاکستان کے اعلیٰ فوجی اور پولیس اہلکاروں نے وردی میں شرکت کی تھی۔ یہ دہشت گردوں کے درمیان ملی بھگت کی حد ہے جو اس طرح کے جرائم کا ارتکاب کرتے ہیں اور ان کی مالی معاونت، رہنمائی، تربیت، بازو اور سازوسامان کرتے ہیں اور انہیں اپنی تربیت اور دیگر کارروائیوں کو جاری رکھنے کے لیے محفوظ پناہ گاہیں فراہم کرتے ہیں۔