لوکل ٹرینیں ملک کے مالیاتی دارالحکومت ممبئی کے پبلک ٹرانسپورٹ سسٹم میں سب سے اہم ہیں۔ لوکل ٹرینیں مصروف زندگی گزارنے والے کروڑوں لوگوں کے نقل و حمل کے مسائل حل کرتی ہیں۔ اگر ان ٹرینوں میں مسلسل بھیڑ رہتی ہے۔صبح و شام لوگوں کا ہجوم رہتا ہے۔ان ٹرینوں کی خاص بات ہے کہ لوگ کھڑے ہو کر بھی سفر کرتے ہیں۔
لوکل ٹرینیں ممبئی کے لوگوں کی زندگی کا حصہ ہیں، لیکن یہی ٹرینین مسافرین کےلئے جان لیوا بھی ثابت ہو رہی ہیں۔ شہر میں ہر روز کسی نہ کسی طریقے سے لوگ مرتے رہتے ہیں۔ اس طرح گزشتہ گیارہ سالوں میں ٹرین حادثات میں 29 ہزار سے زائد افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ ان میں سے 8,416 کی ابھی تک شناخت نہیں ہو سکی ہے۔ یہ تفصیلات قانون حق اطلاعات کے ذریعے سامنے آئے ہیں۔
گورنمنٹ ریلوے پولیس (جی آر پی) کے اعداد و شمار کے مطابق، 2014 سے 2024 تک ممبئی مضافاتی ریلوے پرجملہ 29,048 افراد ہلاک ہوئے۔ ان میں سے زیادہ تر، 15,000 سے زیادہ، پٹریوں کو عبور کرتے ہوئے ہلاک ہوئے۔ مزید 6500 بھیڑ بھری ٹرینوں سے لٹکتے ہوئے گر کر ہلاک ہو گئے۔ جی آر پی حکام نے بتایا کہ زیادہ تر اموات ریلوے ٹریک عبور کرنے کے دوران ہوئی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ چونکہ اس عمل میں ان کے جسم کے اعضاء کٹ جاتے ہیں، اس لیے متاثرین کی شناخت کرنا مشکل ہو رہا ہے۔
ممبئی مضافاتی ریلوے کی تین اہم لائنیں ہیں، ویسٹرن لائن، سینٹرل لائن اور ہاربر لائن، جو پورے شہر میں لوگوں کو ان کی منزلوں تک پہنچاتی ہیں۔ لوکل ٹرینیں روزانہ صبح 4 بجے سے رات 1 بجے تک چلتی ہیں۔ کچھ روٹس پر صبح 2.30 یا 3 بجے تک بھی ٹرینیں چلتی ہیں۔ مضافاتی ریلوے کا سب سے طویل راستہ پنویل سے دہانو روڈ تک ہے۔ یہ MEMU ریلوے لائن 131 کلومیٹر لمبی ہے۔ اس راستے پر 21 اسٹاپ ہیں۔
ٹرین میں سفر کرنےو الوں اور ریل کی پٹریاں عبور کرنے والوں کو چاہئے کہ وہ حکومت کے دیئے گئے گائیڈلائنس پر عمل کرے اور خود کی جانوں کی حفاظت کو یقینی بنائیں۔ ان ٹرینوں نے گزشتہ ایک دہے کےدوران 11 ہزار افراد کی جان لی ہے۔ اس معاملے پر ریلوے حکام کو بھی چاہئےکہ وہ مزید چوکسی اختیار کرے۔ اور لوگوں کی حفاظت کو یقینی بنائے۔