Saturday, August 02, 2025 | 08, 1447 صفر
  • News
  • »
  • عالمی منظر
  • »
  • چین میں بارش کی تباہی: سیلاب پانی میں 20 کلو سونا بہہ گیا۔ سونے کی تلاش میں لوگ سڑکوں پرنکل پڑے

چین میں بارش کی تباہی: سیلاب پانی میں 20 کلو سونا بہہ گیا۔ سونے کی تلاش میں لوگ سڑکوں پرنکل پڑے

Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Mohammed Imran Hussain | Last Updated: Jul 31, 2025 IST     

image
 چین گزشتہ چند دنوں سے شدید بارشوں کی زد میں ہے۔ وقفے وقفے سے ہونے والی بارش سے کئی مقامات پر سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔ اس طوفانی سیلاب میں جیولری کی دکان سے کروڑوں روپے مالیت کے طلائی زیورات بہہ گئے۔ مقامی لوگ بہہ جانے والے سونے کی تلاش کے لیے موقع پر پہنچ گئے۔
 
 بتایا جارہا ہےکہ  شانزی صوبے میں25 جولائی کو شدید بارش ہوئی۔ بارش کے باعث سیلابی پانی سڑکوں  پر جمع ہوگیا۔ تاہم علاقے میں سونے کے زیورات کی ایک دکان صبح کے وقت کھلی تھی کہ اچانک سیلاب نے دکان کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ دکان میں موجود تمام طلائی زیورات بہہ گئے۔ دکان کا مالک دل شکستہ ہے کیونکہ اس کی آنکھوں کے سامنے سونا بہہ گیا تھا۔
 
دکان کے مالک نے بتایا کہ جو سامان بہہ گیا ان میں ہار، انگوٹھیاں، چوڑیاں، بالیاں، ہیرے کی انگوٹھیاں اور چاندی کی کچھ چیزیں شامل ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کے ساتھ سیلز باکس بھی چلا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس میں ری سائیکل سونا اور بڑی مقدار میں نقدی تھی۔ انہوں نے اپنے دکھ کا اظہار کیا کہ ان سیلابوں میں تقریباً 20 کلو سونا بہہ گیا۔ معلوم ہوا کہ ان کی مالیت 12 کروڑ  روپے سے زائد ہے۔ اس کی اطلاع ملتے ہی مقامی لوگ  سیلاب کےپانی  میں بہہ گئے سونے  کے زیوارات کی تلاش کے لیے پہنچ گئے۔ وہ سڑکوں پر گدلے پانی میں  سونا  ڈھونڈنے لگے۔ اس سے متعلق ویڈیوز فی الحال وائرل ہو رہے ہیں۔
 
 
 

 

 لاؤفینگشیانگ نامی جیولری اسٹور کو اس وقت نشانہ بنایا گیا جب عملہ دن کے لیے کھولنے کے لیے پہنچا۔ دکان کے مالک،کے مطابق، عملے کے ارکان نے نگرانی کے لیے رات بھر قیام کیا تھا اور زیورات کو سیف میں منتقل نہیں کیا تھا۔ جب اس صبح سیلاب کی وارننگ جاری کی گئی تھی، تب بھی تمام انوینٹری ڈسپلے پر تھی۔ چند منٹوں کے اندر، پانی سامنے کے دروازے سے بڑھ کر ایک میٹر سے زیادہ ہو گیا۔ طاقتور کرنٹ دکان میں پھٹ گیا اور ڈسپلے کیبنٹ اور زیورات سے بھری ٹرے بہا کر لے گیا۔
 
 دکان مالک یی کے بیٹے، ژاؤئے نے بتایا کہ خاندان اور دکان کے عملے نے سیلاب کے بعد علاقے کی تلاش میں دو دن گزارے۔ اب تک، وہ تقریباً ایک کلو زیورات برآمد کرنے میں کامیاب ہو چکے ہیں۔ کچھ اشیاء کو رہائشیوں نے رضاکارانہ طور پر واپس کیا تھا۔ کچھ لوگوں نے مکمل تلاشی کے لیے میٹل ڈیٹیکٹر کا بھی استعمال کیا۔
 
اسٹور کا سی سی ٹی وی سسٹم ڈاؤن تھا اور سیلاب کے دوران بجلی کی بندش کی وجہ سے واقعہ ریکارڈ کرنے میں ناکام رہا۔ اس سے یہ معلوم کرنا مشکل ہو گیا ہے کہ قیمتی سامان کس طرح بہا کر لے گیا یا انہیں کس نے اٹھایا۔ا