جموں و کشمیر کے پہلگام میں سیاحوں ہوئے پر دہشت گردانہ حملےاور بھارت کی جانب سے پاکستان کے خلاف کی گئی سخت کارروائی نے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر تناؤ بڑھا دیا ہے۔پاکستانی فوج ایل او سی پر جنگ بندی کی مسلسل خلاف ورزی کر رہی ہے۔ اس نے جمعرات اور جمعہ کی درمیانی رات مسلسل 8ویں دن ایل او سی کے ساتھ کئی علاقوں میں فائرنگ کا سلسلہ جاری رکھا۔تاہم بھارتی فوج نے بھی اس کارروائی کا منہ توڑ جواب دیا ہے۔
ان علاقوں میں پاکستانی فوج نے فائرنگ کی:
نیوز بائٹ کے رپورٹ کے مطابق، پاکستانی فوج نے یکم اور 2 مئی کی درمیانی شب مسلسل 8ویں دن بھی ایل او سی کے پار کپواڑہ، بارہمولہ، پونچھ، نوشہرہ اور اکھنور سیکٹرز پر بھارتی چوکیوں پر بلا اشتعال فائرنگ کی۔تاہم اس فائرنگ میں ابھی تک کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ہے۔اس دوران بھارتی فوج کے جوانوں نے بھی پاکستان کی اس مذموم حرکت کے خلاف مورچہ سنبھالا ہے اور متوازن اور متناسب طریقے سے منہ توڑ جواب دیا ہے۔
پاکستانی فوج مسلسل جنگ بندی کی خلاف ورزی کر رہی ہے:
پاکستانی فوج نے 30 اپریل اور یکم مئی کی درمیانی شب کپواڑہ ، اُڑی اور اکھنور میں بھی بلا اشتعال فائرنگ کی تھی۔بھارتی فوج نے بھی اس کا منہ توڑ جواب دیا۔ اس سے قبل بھی پاکستانی فوج نے جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ایل او سی پر گولہ باری کی تھی۔28-29 اپریل کی درمیانی شب پاکستانی فوج نے کپواڑہ اور بارہمولہ اور اکھنور سیکٹرز میں گولہ باری کی۔ بھارت نے اسے اشتعال انگیز کارروائی قرار دیا ۔
بھارت نے پاکستان کے خلاف کئی سخت اقدامات اٹھائے:
پہلگام حملے میں 26 سیاحوں کی ہلاکت کے بعد بھارت نے سندھ طاس معاہدے کو فوری طور پر معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے، نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن کے دفاعی مشیروں کو پرسنل نان گراٹا قرار دیتے ہوئے انہیں ملک چھوڑنے کا حکم دیا ہے اور اسلام آباد میں بھارتی ہائی کمیشن میں اپنے عملے کی تعداد 55 سے کم کر کے 30 کر دیا ہے۔اسی طرح پاکستانی شہریوں کو جاری کیے گئے تمام ویزے منسوخ کرنے اور واہگہ بارڈر بند کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔