کانگریس لیڈر راہل گاندھی کے لنگڑے گھوڑے والے بیان پر مدھیہ پردیش میں ہنگامہ شروع ہو گیا ہے۔ ایک معذور شخص نے پارلیمنٹ میں قائد حزب اختلاف کے الفاظ پر اعتراض کیا ہے اور اسے توہین آمیز قرار دیا ہے۔ پدم شری سے نوازا گیا بین الاقوامی پیرا سوئمر لوہیا والا نے کہا ہے کہ راہول گاندھی کے بیان سے معذور افراد کے جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے۔ مرکزی وزیر جیوتی رادتیہ سندھیا نے بھی کہا ہے کہ راہول گاندھی کا بیان معذوروں کی توہین ہے۔
راہل گاندھی کے بیان کے خلاف مدھیہ پردیش دیویانگ کھیل سمیتی نے ریاست کے وزیر کھیل کو میمورنڈم دیا ہے۔ پیرا اولمپک ایسوسی ایشن کے کھلاڑی بھوپال میں وزیر کھیل وشواس سارنگ کے گھر پہنچے اور راہل گاندھی ہائے ہائے کے نعرے کے ساتھ وزیر کو میمورنڈم سونپا۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ اگر راہول گاندھی کے خلاف کارروائی نہیں کی گئی تو وہ سڑکوں سے پارلیمنٹ تک جائیں گے۔
اسکے علاوہ مرکزی وزیر جیوترادتیہ سندھیا نے راہل گاندھی کے اس بیان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ راہل کے بیان کو معذوروں کی توہین قرار دیا۔جیوتی رادتیہ سندھیا نے کہا کہ کسی کو لنگڑا کہنا نہ صرف بے حیائی ہے بلکہ یہ معذوروں کی بھی بڑی توہین ہے، اس لیے جو بھی ایسے نازیبا الفاظ استعمال کر رہا ہے، اسے سمجھ لینا چاہیے کہ پی ایم مودی نے معذور جیسے الفاظ کو دیویانگجن کے لیے بدل دیا ہے، جو لوگ ایسے الفاظ استعمال کرتے ہیں، وہ قدرتی طور پر معذور لوگوں کی توہین کرنے کا کام کر رہے ہیں۔
راہل گاندھی نے کیا کہا؟
بھوپال میں کانگریس لیڈروں اور کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کانگریس لیڈروں کی تین اقسام کا ذکر کیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ کانگریس میں تین طرح کے گھوڑے ہیں، ریس کے گھوڑے، شادی کے گھوڑے اور لنگڑے گھوڑے۔ اس کے بعد انہوں نے کہا کہ ریس کے گھوڑے کو دوڑایا جائے گا۔بارات کے گھوڑے کو شادی بیاہ میں بھیجا جائے گا۔اور لنگڑے گھوڑوں کو کھانا اور پانی دے کر رخصت کر دیا جائے گا۔ راہل گاندھی کا مطلب پارٹی کے محنتی اور سست لیڈر تھے۔ تاہم اب ان کے الفاظ کے انتخاب کو لے کر ہنگامہ برپا ہے۔