کانگریس لیڈر راہول گاندھی نے بہار انتخابات سے عین قبل بھارتیہ جنتا پارٹی پر بڑا الزام لگایا۔ راہل نے ایک پریس کانفرنس کے دوران انتخابات کے بارے میں سوالات اٹھائے۔ بی جے پی پر ووٹ چوری کا الزام لگاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پہلے الیکٹرانک مشینیں نہیں تھیں، تب بھی پورے ملک میں ایک دن میں انتخابات ہوتے تھے، لیکن اب ایسا نہیں ہوتا۔
لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف اور کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہول گاندھی نے ایک پریس کانفرنس میں کہا، جمہوریت میں ہر پارٹی کو مخالفت کا سامنا کرنا پڑتا ہے، لیکن پتہ نہیں کیوں بی جے پی اس سے متاثر نہیں ہوتی ہے اور یہ واحد ایسی پارٹی ہے۔انہوں نے کہا، پہلے الیکٹرانک ووٹنگ مشینیں نہیں تھیں، پھر بھی پورا ملک ایک ہی دن ووٹ ڈالتا تھا۔ اب ووٹنگ مہینوں تک چلتی ہے۔ ووٹنگ مختلف دنوں میں کیوں کی جاتی ہے؟
راہل گاندھی نے الیکشن کمیشن پر سوال اٹھائے:
راہول گاندھی نے الیکشن کمیشن پر بھی سوالات اٹھائے۔ راہل نے کہا، ایگزٹ پول، اوپینین پول کچھ اور ہی دکھاتے ہیں، جیسا کہ ہریانہ اور مدھیہ پردیش کے انتخابات میں دیکھا گیا، اور پھر اچانک نتیجہ کچھ اور ہی نکلتا ہے۔ اس میں بڑا فرق دیکھا گیا ہے۔ ہمارا سروے بھی بہت مضبوط ہے، لیکن اس کا نتیجہ بھی مختلف نظر آتا ہے۔ سروے میں جو کچھ بھی نظر آتا ہے، نتیجہ اس کے برعکس نکلتا ہے۔
راہل گاندھی نے مہاراشٹر کے انتخابات میں دھاندلی کا بھی الزام لگایا:
راہول گاندھی نے کہا، مہاراشٹر میں 5 مہینوں میں بہت سے نئے انتخابات ہوئے، ووٹرز کو جوڑا گیا، یہ پچھلے 5 سالوں سے کہیں زیادہ ہے۔ اس وجہ سے ہمیں شک ہوا، ہمارا اتحاد اسمبلی الیکشن ہار گیا، لیکن ہم لوک سبھا الیکشن جیت گئے، ہمیں شک ہے کہ مہاراشٹر کے انتخابات میں دھاندلی ہوئی ہے۔ اچانک ایک کروڑ نئے ووٹر کہاں سے آگئے؟ ہم نے الیکشن کمیشن سے ووٹر لسٹ مانگی، لیکن انہوں نے ہمیں ووٹر لسٹ نہیں دی۔