حیدرآباد کے راجندر نگر پولیس اسٹیشن حدود میں واقع بدویل جنا چیتنہ کالونی میں جمعرات کو پیش آئے دوہرے قتل کی معمہ حل کر لیا گیا ہے۔ پولیس کی تفتیش میں یہ انکشاف ہوا ہے کہ ایک سابق ڈرائیور نے نوکری سے نکالے جانے کے بعد بدلہ لینے کےلئے ایک بزرگ جوڑے کو قتل کیا۔ پولیس نے اس قتل کیس کے مرکزی ملزم محمد شکیل سلمان کو اس کے ساتھی محمد مجیب الدین کے ساتھ گرفتار کر لیا ہے۔
راجندر نگر ڈی سی پی چنتامنی سرینواس نے منگل کو پریس کانفرنس سے خطاب کیا ۔ انھوں نے بتایا کہ اسٹیٹ بینک آف انڈیا کے ریٹائرڈ جنرل منیجر 70 سالہ شیخ عبداللہ اور ان کی اہلیہ65 سالہ رضوانہ جو ایک سابق لیکچرر کا رواں ماہ کی 5 تاریخ کو قتل کر دیا گیا تھا۔ یہ بزرگ جوڑا پہلے ریڈ ہلز میں رہتا تھا، حال ہی میں بدویل جنا چیتنیا کالونی میں ایک فلیٹ خریدا اور وہیں قیام پذیر تھے۔ محمد شکیل سلمان ماضی میں ان کے ڈرائیور کے طور پر کام کرتاتھا۔ تاہم، اسے 8 ماہ قبل ملازمت سے برطرف کردیا گیا تھا کیونکہ انہیں اس کا رویہ پسند نہیں تھا۔ اس کے بعد سے وہ بے روزگار ہو کر آوارہ گھوم رہا تھا۔ وہ نوکری سے نکالنے پرناراض تھا۔
اسی دوران سلمان نے اپنے دوست محمد مجیب الدین سے 40 ہزار روپے ادھار لیے تھے، پیسے واپس کرنے کے بہانے وہ 4 جون کو مجیب الدین کو ساتھ لےکرریڈ ہلز گیا جہاں اسے معلوم ہوا کہ شیخ عبداللہ بدویل منتقل ہوچکے ہیں۔ پھر وہ دونوں جنا چیتنیہ کالونی پہنچے اور ان کے فلیٹ کا جائزہ لے کر اندر گھسنے کی منصوبہ بندی کی۔ 5 جون کی شام 5 بجے کے قریب شکیل سلمان نے برقعہ اور مجیب الدین نے ماسک پہن کر واچ مین راجیش کے پاس جا کر بتایا کہ علی ان سے ملاقات کیلئے آیا ہے۔ علی اس جوڑے کا سابق واچ مین بتایا گیا ہے اس کا نام سنتے ہی شیخ عبداللہ کی اجازت ملنے پر دونوں اندر داخل ہو گئے۔ شکیل نے ساتھ لائی ہوئی چاقو سے شیخ عبداللہ پر حملہ کر کے انہیں قتل کر دیا۔ اس دوران شیخ عبداللہ کی بیوی رضوانہ نے مزاحمت کی تو شکیل نے ان پر بھی خنجرسے وار کرکے ہلاک کردیا۔ بعد ازاں وہ کچھ دیروہاں رک کرمقتول کے جیب سے 600 روپے نکال کر فرار ہو گئے۔
اطلاع ملنے پر پولیس نے کیس کی تفتیش شروع کر دی اور مرکزی ملزم سللمان اور اس کے ساتھی مجیب الدین کو گرفتار کر لیا۔ پریس کانفرنس میں اے سی پی تولا سرینواس، انسپکٹر کاسترو، پرشانت، سی سی ایس اور ایس او ٹی پولیس موجود رہے۔