تلنگانہ اسمبلی کے اسپیکر گڈم پرساد کمار نے سپریم کورٹ کے احکامات کے بعد پارٹی سے منحرف ہونے والے ایم ایل ایز کو نوٹس جاری کیا ہے۔ بی آر ایس پارٹی کے انتخابی نشان پر جیت کے بعد کانگریس میں شامل ہونے والے 10 میں سے پانچ ایم ایل ایز کو نوٹس جاری کی گئیں۔ ممکن ہے کہ ان کی تحقیقات مکمل ہونے کے بعد کچھ دیگر افراد کو بھی نوٹس جاری کیے جائیں۔ ان کی تحقیقات اگلے ہفتے سے شروع ہونے کا امکان ہے۔
بتایا جا رہا ہے کہ سپریم کورٹ نے گزشتہ ماہ کی 31 تاریخ کو حکم دیا تھا کہ کانگریس میں شامل ہونے والے بی آر ایس کے 10 ایم ایل ایز کے خلاف دائر کیس میں اسپیکر کو 3 ماہ کے اندر فیصلہ کرنا چاہئے اور انہیں انسداد انحراف ایکٹ کے تحت نااہل قرار دیا ہے۔ اس تناظر میں بتایا جاتا ہے کہ اسپیکر نے اس معاملے پر ایڈووکیٹ جنرل اور سینئر وکلاء سے تبادلہ خیال کیا۔ معلوم ہوا ہے کہ ان ایم ایل ایز کو نوٹس جاری کرنے کا فیصلہ اس کے بعد ہی لیا گیا ہے۔
بی آر ایس نے کڈیام سری ہری، دانم ناگیندر، پوچارم سری نواس ریڈی، سنجے کمار، تیلم وینکٹ راؤ، اریکاپوڈی گاندھی، کالے یادیا، پرکاش گوڈ، کرشن موہن ریڈی اور مہیپال ریڈی کو نااہل قرار دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق ا سپیکر کی جانب سے تمام کو نوٹسز اور وضاحتیں لینے کے بعد حتمی فیصلہ کرنے کا امکان ہے۔ اس بارے میں کافی تجسس پایا جاتا ہے کہ منحرف ایم ایل ایزاسپیکر کے نوٹس کے ساتھ کیا کریں گے۔
دریں اثناء گڈوالا کے ایم ایل اے بنڈلہ کرشنموہن ریڈی نے کہا کہ انہیں نوٹس موصول ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس میں کہا گیا ہے کہ وہ بی آر ایس پارٹی کی طرف سے دی گئی شکایات پر فوراً وضاحت دیں۔ انہوں نے کہا کہ نوٹس پر قانونی ماہرین سے بات کر کے وضاحت دیں گے۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ انہوں نے حقیقت میں پارٹی تبدیل نہیں کی ہے اور تکنیکی طور پر اب بھی بی آر ایس میں ہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے گڑ والا حلقہ کی ترقی کے لئے سی ایم ریونت ریڈی سے ملاقات کی۔ انہوں نے واضح کیا کہ وہ اب بھی بی آر ایس میں ہی ہیں۔