بہار کے کٹیہار ضلع کے تاج گنج پھسیہ میں واقع پرائمری اسکول سے ایک دل دہلا دینے والا واقعہ سامنے آیا ہے۔ معلومات کے مطابق ایک طالب علم اسکول میں پھنس گیا ۔اسکول انتظامیہ لاپرواہی سے بغیر جانچ کیے اسکول میں تالہ مار کر اپنے اپنے گھر چلے گئے۔شام تک بچہ جب گھر واپس نہ آیا تو اہل خانہ پریشان ہو گئے۔وہ بچے کو ڈھونڈتے ڈھونڈتے اسکول کے قریب پہنچ گئے۔ وہاں سے بچے کے رونے اور چیخنے کی آوازیں آئیں۔
در اصل اسکول میں تمام اساتذہ سوئے ہوئے بچوں کو کلاس روم میں بند کرکے گھر چلے گئے۔ جب بچہ بیدار ہوا اور خود کو اکیلا پایا تو وہ گھبرا گیا اور خوف سے چیختا چلاتا رہا۔اس دوران باہر نکلنے کی کوشش میں اس کی گردن کھڑکی میں پھنس گئی۔
جسے بعد میں اسے کھڑکی سے باہر لے جایا گیا۔ یاد رہے کہ یہ واقعہ کٹیہار میونسپل کارپوریشن علاقہ کے تحت تاج گنج فصیہ پرائمری اسکول میں پیش آیا۔ معلومات کے مطابق اسکول میں معمول کے مطابق پڑھنے آئے کچھ بچے کلاس کے دوران گہری نیند میں چلے گئے۔ا سکول کے ہیڈ ماسٹر اور دیگر اسکول اسٹاف مین گیٹ کو تالا لگا کر اپنے اپنے گھروں کو چلے گئے بغیر یہ چیک کیے کہ تمام بچے بحفاظت باہر آئے ہیں یا نہیں۔ اس غفلت کا خمیازہ ایک معصوم بچے کو بھگتنا پڑا جو کلاس روم میں اکیلا رہ گیا۔बिहार के सरकारी स्कूल में नींद में सोते बच्चों को वर्ग कक्ष में बंद कर ताला मारकर घर चले गए सभी शिक्षक, जब बच्चे की नींद खुली खुद को अकेला पा घबराकर निकलने की कोशिश में बच्चे ने खिड़की में फंसा ली गर्दन ये कटिहार नगर निगम क्षेत्र अंतर्गत प्राथमिक विद्यालय ताजगंज फसिया का है मामला… pic.twitter.com/10PRaNIH3g
— शिक्षा सुधार रोजगार (@BIHAR39) July 30, 2025
شام تک بچہ گھر واپس نہ آنے پر اہل خانہ کی پریشانی بڑھ گئی۔ وہ بچے کو ڈھونڈنے لگے اور اسکول کے قریب پہنچ گئے۔ وہاں سے بچے کے رونے اور چیخنے کی آوازیں سنائی دیں۔ شور سن کر آس پاس کے لوگ اکٹھے ہو گئے اور اسکول کا تالہ توڑ کر اندر داخل ہو گئے۔ سب لوگ حیران رہ گئے جب انہوں نے دیکھا کہ کلاس روم کی کھڑکی کی لوہے کی گرل میں ایک بچہ پھنس گیا ہے۔ مقامی لوگوں کی مدد سے بچے کو بحفاظت باہر نکال لیا گیا۔اس واقعہ کے بعد والدین اور مقامی لوگوں میں شدید ناراضگی ہے ۔ انہوں نے محکمہ تعلیم سے ہیڈ ماسٹر، اساتذہ اور دیگر عملہ کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔