• News
  • »
  • سیاست
  • »
  • حکومت نے ہندوستانی معیشت، دفاعی پالیسی اور خارجہ پالیسی کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا :راہل گاندھی

حکومت نے ہندوستانی معیشت، دفاعی پالیسی اور خارجہ پالیسی کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا :راہل گاندھی

Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Sahjad Mia | Last Updated: Aug 01, 2025 IST     

image
 لوک سبھا میں  اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے کہا کہ  مرکزی حکومت نے ہندوستان کی معیشت، دفاعی پالیسی اور خارجہ پالیسی کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ مودی ،خود کوئی فیصلہ نہیں لیں گےصرف امریکہ کے صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے احکامات پر عمل کریں گے۔راہل گاندھی نے کہاآج ہندوستان کے سامنے سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ اس حکومت نے ہماری معاشی، دفاعی اور خارجہ پالیسی کو برباد کر دیا ہے۔ وہ ملک کو پستی کی طرف لے جا رہے ہیں۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ ملک کی اقتصادی حالت اس قدر خراب ہو چکی ہے کہ خود امریکی صدر ٹرمپ نے اسے برباد معیشت قرار دیا ہے۔

 
بتا دیں کہ امریکہ نے تجارتی معاہدے کے لیے یکم اگست کی ڈیڈ لائن دی تھی۔ اس کی میعاد ختم ہونے سے پہلے ہی ٹرمپ نے ٹیرف کا اعلان کر دیا ہے۔ ٹرمپ نے حال ہی میں کہا تھا کہ اگر ہندوستان تجارتی معاہدے پر دستخط نہیں کرتا ہے تو ہم اس پر 25 فیصد ٹیرف لگا دیں گے۔ ہندوستان ایک اچھا دوست رہا ہے، لیکن وہ دوسرے ممالک کے مقابلے امریکہ پر زیادہ ٹیرف لگاتا ہے، تاہم اب سب کچھ میرے ہاتھ میں ہے، اس لیے آپ ایسا نہیں کر سکتے۔
 
کیا روس کے ساتھ تجارت بھارت کو بھاری مہنگی پڑی؟
 
روس اور یوکرین کے درمیان گزشتہ 3 سال سے جنگ جاری ہے جس کی وجہ سے مغرب نے روس پر کئی پابندیاں عائد کر رکھی ہیں۔ اس سے روسی تیل سستا ہو گیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بھارت روس سے بھاری مقدار میں خام تیل خرید رہا ہے۔ امریکہ نے اس سے قبل بھارت کو خام تیل کے حوالے سے بھی خبردار کیا تھا۔ اب ٹرمپ نے ٹیرف کا اعلان کرتے ہوئے ہندوستان روس تجارت کا بھی ذکر کیا ہے۔
 
امریکی وفد 25 اگست کو بھارت کا دورہ کرے گا:
 
بھارت اور امریکہ کے درمیان تجارتی معاہدے کے حوالے سے بھی بات چیت جاری ہے۔ دونوں ممالک تجارتی معاہدے کا پہلا مرحلہ ستمبر یا اکتوبر تک مکمل کرنا چاہتے ہیں۔ معاہدے کے لیے دونوں ممالک کے درمیان اب تک مذاکرات کے 5 دور ہو چکے ہیں۔ چھٹے دور کی بات چیت کے لیے امریکی وفد 25 اگست کو ہندوستان آئے گا۔ بتایا جا رہا ہے کہ ہندوستان اپنے زراعت اور ڈیری سیکٹر کو غیر ملکی کمپنیوں کے لیے نہیں کھولنا چاہتا۔
 
بھارت اور امریکہ کے درمیان کتنی تجارت ہوتی ہے؟
 
2023 میں ہندوستان اور امریکہ کے درمیان دو طرفہ تجارت 10 لاکھ کروڑ روپے تھی۔ پچھلے 10 سالوں میں امریکہ کے ساتھ ہندوستان کا سامان تجارت 1.40 لاکھ کروڑ روپے سے بڑھ کر 3 لاکھ کروڑ روپے تک پہنچ گیا ہے۔ اس مدت کے دوران، ہندوستان کی امریکہ کو برآمدات تقریباً دوگنی ہو کر 3.38 لاکھ کروڑ روپے سے بڑھ کر 6.71 لاکھ کروڑ روپے ہو گئی ہیں۔ اس وقت بھارت امریکہ کو سب سے زیادہ سامان برآمد کرتا ہے۔ کل ہندوستانی برآمدات کا 17.73 فیصد امریکہ جاتا ہے۔