دہلی ہائی کورٹ نے تہاڑ جیل کے اندر چل رہے بھتہ خوری کے معاملے میں جیل حکام کے خلاف الزامات کی سی بی آئی جانچ کا حکم دیا ہے۔ چیف جسٹس ڈی کے اپادھیائے کی سربراہی والی بنچ نے دہلی حکومت کے محکمہ داخلہ کے چیف سکریٹری کو ہدایت دی ہے کہ وہ اس معاملے کی محکمانہ تحقیقات کریں اور اس کے لیے ذمہ دار افسران کی نشاندہی کریں۔دہلی ہائی کورٹ نے سی بی آئی اور دہلی کے چیف سکریٹری کو 11 اگست سے پہلے تحقیقاتی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی ہے۔اب اس کیس کی اگلی سماعت 11 اگست کو ہوگی۔ سماعت کے دوران عدالت نے سینٹرل جیل نمبر 8 اور سیمی اوپن جیل کا معائنہ کرنے والے جج کی رپورٹ کو دیکھا اور جج کی تفتیش کے دوران کئی پریشان کن حقائق سامنے آئے۔
در اصل، رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ تہاڑ جیل کے کام میں کس طرح بے قاعدگیاں ہیں جو مجرمانہ سرگرمیوں کی طرف اشارہ کرتی ہیں۔ ہائی کورٹ نے کہا کہ رپورٹ بتاتی ہے کہ تہاڑ کے کام کاج پر مجرمانہ سرگرمیاں حاوی ہیں، اس لیے تفصیلی تحقیقات کی ضرورت ہے۔ عدالت نے دہلی جیل خانہ جات کے ڈائریکٹر جنرل کو ہدایت دی کہ وہ چیف سکریٹری کی تحقیقات میں تعاون کریں۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ دہلی جیل میں قید ایک شخص نے ہائی کورٹ میں عرضی دائر کرتے ہوئے الزام لگایا ہے کہ تہاڑ جیل میں قیدیوں کی سیکورٹی کے لیے جیل کے اندر پیسے اکٹھے کیے جاتے ہیں۔ عرضی میں کہا گیا ہے کہ جیل کے اندر نہ صرف جیل حکام کی جانب سے کرپشن کی جاتی ہے بلکہ اس کام میں قیدی بھی ملوث ہیں۔ جیل حکام کی ملی بھگت کے بغیر جیل کے اندر بھتہ خوری کا کوئی ریکٹ نہیں چلایا جا سکتا لیکن یہ بلا روک ٹوک جاری ہے۔