دہلی کے بیگم پور علاقے میں ایک افسوسناک واقعہ میں بجلی کا جھٹکا لگنے سے بھائی اور بہن کی موت ہوگئی، جب کہ ان کے بوڑھے والد کو تشویشناک حالت میں اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق واقعہ ان کے گھر میں خراب اور کھلی بجلی کی تاروں کے باعث پیش آیا۔ مرنے والوں کی شناخت 26 سالہ وویک اور اس کی 28 سالہ بہن انجو کے طور پر کی گئی ہے۔ وویک ویلڈنگ کا کام کرتا تھا، جب کہ انجو کی شادی صرف 3 ماہ قبل ہوئی تھی۔ ان کے 65 سالہ والد کالی چرن اسپتال میں زیر علاج ہیں۔
پڑوسی نے دی جانکاری:
پولیس کو بدھ کی رات 10:56 بجے بیگم پور تھانے میں پی سی آر کال موصول ہوئی۔ فون کرنے والے پڑوسی ابھیشیک نے کہا، یہاں بجلی کاٹ دو، 3 لوگ کرنٹ لگنے سے پھنس گئے ہیں ۔ پولیس کی ایک ٹیم فوری طور پر موقع پر پہنچی، جہاں ابھیشیک نے بتایا کہ مقامی لوگوں نے تینوں کو روہنی کے اگراسن اسپتال لے گياہے۔ روہنی کے ڈی سی پی راجیو رنجن نے کہا کہ کرائم ٹیم اور نارتھ دہلی پاور لمیٹڈ کے اہلکاروں نے جائے وقوعہ کا معائنہ کیا۔
متاثرین کرنٹ سے کیسے متاثر ہوئے؟
ابتدائی تفتیش سے معلوم ہوا کہ 50 مربع گز کے اس گھر میں بجلی کی تاریں کھلی ہوئی تھیں اور غیر محفوظ تھیں۔ سیڑھیوں پر لگی لوہے کی گرل کے گرد ننگی تاریں لپٹی ہوئی تھیں جس کی وجہ سے یہ حادثہ پیش آیا۔ رات تقریباً 10 بجے وویک سیڑھیاں چڑھ رہا تھا کہ اس دوران وہ لوہے کی گیٹ کے زد میں آگیا۔جس میں کرنٹ آچکا تھا۔اس کی چیخیں سن کر اس کے والد کالی چرن مدد کے لیے بھاگے لیکن وہ بھی کرنٹ کی زد میں آگئے۔ گھر میں موجود انجو نے دونوں کو بچانے کی کوشش کی لیکن وہ بھی کرنٹ لگنے سے پھنس گئی۔
مقامی لوگ اسے ہسپتال لے گئے:
مقامی لوگوں نے تینوں کو روہنی کے اگراسن اسپتال پہنچایا، جہاں ڈاکٹروں نے وویک اور انجو کو مردہ قرار دیا۔ کالی چرن کو اسپتال میں داخل کرایا گیا کیونکہ ان کی حالت نازک تھی۔ بعد ازاں وویک اور انجو کی لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے سنجے گاندھی اسپتال بھیج دیا گیا۔ پولیس نے معاملے کی تفتیش شروع کر دی ہے اور ابتدائی طور پر بجلی کی خرابی حادثے کی بڑی وجہ ہے۔