Saturday, August 09, 2025 | 15, 1447 صفر
  • News
  • »
  • عالمی منظر
  • »
  • ٹرمپ۔ پوتن کی 15 اگست کو الاسکا میں ملاقات، یوکرین۔ روس جنگ کے علاوہ دیگر کئی اہم امور پر ہوگا تبادلہ خیال

ٹرمپ۔ پوتن کی 15 اگست کو الاسکا میں ملاقات، یوکرین۔ روس جنگ کے علاوہ دیگر کئی اہم امور پر ہوگا تبادلہ خیال

Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: MD Shahbaz | Last Updated: Aug 09, 2025 IST     

image
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ 15 اگست کو الاسکا میں روسی صدر ولادیمیر پوٹن سے ملاقات کریں گے۔ ٹرمپ نے اس تاریخ اور جگہ کا اعلان اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر کیا۔ ٹرمپ نے پہلے کہا تھا کہ یہ ملاقات پہلے ہوسکتی تھی لیکن سیکوریٹی انتظامات کی وجہ سے تاریخ ملتوی کردی گئی۔ ٹرمپ نے کہاکہ امریکی صدر کی حیثیت سے میں اور روسی صدر ولادیمیر پوٹن آئندہ جمعہ کو عظیم ریاست الاسکا میں ملاقات کریں گے۔ واضح رہے کہ سال 2021 کے بعد یہ امریکہ اور روس کی پہلی سربراہی ملاقات ہوگی۔
 
سابق صدر جو بائیڈن نے آخری بار جنیوا میں پوٹن سے ملاقات کی تھی۔ یہ ملاقات ٹرمپ کی یوکرین جنگ کو ختم کرنے کی کوشش میں اہم ہوسکتی ہے حالانکہ ماسکو اور کیف کی امن کی شرائط میں اب بھی بڑا فرق ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان ماضی میں کئی سطحوں پر مذاکرات ناکام ہو چکے ہیں۔اس دوران ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے مجوزہ امن معاہدے کی طرف اشارہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس میں علاقوں کا تبادلہ شامل ہوسکتا ہے لیکن انہوں نے اس کی وضاحت نہیں کی۔
 
 
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی عدالتوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ بین الاقوامی ہنگامی اقتصادی طاقتوں کے ایکٹ کو کمزور نہ کریں۔ یہ قانون اکثر امریکی پابندیوں کی پالیسی میں استعمال ہوتاہے۔ اس کے علاوہ یہ امریکی صدر کو اقتصادی لین دین پر اضافی اختیار دیتا ہے۔ اس کا استعمال کرتے ہوئے ٹرمپ نے ہندوستان پر 50 فیصد ٹیرف لگا دیا ہے۔
 
ٹرمپ نے سوشل پر پوسٹ کیا اور دعویٰ کیا کہ امریکہ کو ٹیرف سے بہت زیادہ معاشی فوائد مل رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ٹیرف کا اسٹاک مارکیٹ پر بہت زیادہ مثبت اثر پڑ رہا ہے۔ تقریباً ہر روز نئے ریکارڈ بن رہے ہیں۔ اس کے علاوہ ہمارے ملک کے خزانے میں سینکڑوں ارب ڈالر آرہے ہیں۔ٹرمپ نے عدالت کو خبردار کیا کہ اگر آئی ای ای پی اے کے استعمال کے حوالے سے کوئی فیصلہ دیا گیا تو امریکی معیشت تباہ ہو جائے گی۔ انہوں نے مزید کہاکہ اگر ایسا ہوتا ہے تو 1929 جیسا بڑا ڈپریشن آجائے گا، پھر امریکا ایسے عدالتی سانحے سے نہیں نکل سکے گا تاہم مجھے امریکی عدالتی نظام پر بھروسہ ہے۔