امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعرات کو 68 ممالک اور یورپی یونین کے 27 ممالک پر نئے محصولات عائد کرنے کے ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کیے ہیں۔ ٹیرف 7 اگست سے نافذ العمل ہوں گے۔ ٹرمپ نے متعدد ممالک سے آنے والی اشیا پر مختلف ٹیرف کی شرحیں عائد کی ہیں جو 10 فیصد سے لے کر 41 فیصد تک ہیں۔ جو ممالک آرڈر کی فہرست میں رہ گئے ہیں وہ 10 فیصد ٹیرف کے تابع ہوں گے۔
کس ملک میں سب سے زیادہ ٹیرف ہے؟
امریکہ نے شام پر سب سے زیادہ 41 فیصد ، لاؤس اور میانمار پر 40 فیصد، سوئٹزرلینڈ پر 39 فیصد اور عراق اور سربیا پر 35 فیصد محصولات عائد کیے ہیں۔ لیبیا اور الجزائر جیسے دیگر ممالک سے اب 30 فیصد چارج کیا جائے گا۔ بھارت، ویتنام اور تائیوان کو 20 سے 25 فیصد بریکٹ میں رکھا گیا ہے۔ یورپی یونین نے ایک جزوی استثنیٰ پر بات چیت کی ہے، جس کے تحت 15 فیصد سے زیادہ ٹیرف والے سامان کو استثنیٰ دیا جائے گا۔
10 سے 30 فیصد کے ٹیرف میں شامل ممالک:
30 فیصد ٹیرف – الجزائر، بوسنیا اور ہرزیگوینا، لیبیا، جنوبی افریقہ
25 فیصد ٹیرف – بھارت، برونائی، قازقستان، مالڈووا، تیونس
20 فیصد ٹیرف – بنگلہ دیش، سری لنکا، تائیوان، ویتنام
19 فیصد ٹیرف – پاکستان ، ملائیشیا، انڈونیشیا، فلپائن، تھائی لینڈ،
18 فیصد ٹیرف نکاراگوا
15 فیصد ٹیرف – اسرائیل، جاپان، ترکی، نائجیریا، گھانا اور کئی دیگر
10 فیصد ٹیرف – برازیل، برطانیہ، فاک لینڈ جزائر اور بہت سے دوسرے ممالک
بھارت پر ٹیرف تاخیر، چین اور میکسیکو کو بھی موقع مل گیا۔
امریکہ بھارت مذاکرات کے درمیان ٹرمپ نے ہندوستان پر 25 فیصد ٹیرف لگا دیا ہے۔ اس پر یکم اگست سے عمل درآمد ہونا تھا جسے اب ایک ہفتے کے لیے ملتوی کر دیا گیا ہے۔ ساتھ ہی میکسیکو کی صدر کلاڈیا شین بام سے بات کرنے کے بعد ٹرمپ نے ٹیرف کو 90 دنوں کے لیے ملتوی کر دیا ہے۔چین امریکا کے ساتھ تجارتی معاہدے پر بھی بات چیت کر رہا ہے جس کے مکمل ہونے کا امکان ہے۔ ایسے میں اسے 12 اگست تک کا وقت دیا گیا ہے۔
کینیڈا کو جھٹکا، ٹیرف 25 سے 35 فیصد تک بڑھ گیا۔
ٹرمپ نے اس سے قبل کینیڈا پر 25 فیصد ٹیرف عائد کیا تھا لیکن جسٹن ٹروڈو کے جانے کے بعد وہ وزیراعظم مارک کارنی کے ساتھ بھی نہیں ملے۔ ٹرمپ نے فینٹینیل (نشہ آور مادہ) کی غیر قانونی اسمگلنگ کی وجہ سے کینیڈا پر براہ راست 35 فیصد ٹیرف لگا دیا ہے۔ ساتھ ہی برازیل کے سابق صدر جائر بولسونارو کے خلاف جاری کیس اور موجودہ صدر لوئیز اناسیو لولا دا سلوا کے ساتھ تنازعہ کی وجہ سے 50 فیصد ٹیرف عائد کیا گیا ہے۔