کالیشورم لفٹ اریگیشن پروجیکٹ کے تحت تعمیر شدہ میڈی گڈا بیراج کی تباہی کے معاملے میں اسٹیٹ ویجیلنس اینڈ انفورسمنٹ کمیشن نے اہم پیش رفت کرتے ہوئے محکمہ آبپاشی اور کمانڈ ایریا ڈیولپمنٹ کو 33 عہدیداروں کے خلاف بڑی تادیبی کارروائی کی ہدایت دی ہے۔ ان میں انجینئرز، محکمہ خزانہ کے افسران اور دیگر اعلیٰ عہدے دار شامل ہیں۔ کمیشن نے 17 افراد اور پروجیکٹ کنٹریکٹر ایل اینڈ ٹی پریسجن انجینئرنگ سسٹمز (L\&T-PES) کے خلاف فوجداری کارروائی کی بھی سفارش کی ہے۔
رپورٹ کے مطابق میڈی گڈا بیراج کے بلاک نمبر7 کے گرنے کی وجہ تعمیر کے دوران طریقہ کار کی سنگین خلاف ورزیاں، نگرانی میں کوتاہیاں اور معیاری ضوابط کی خلاف ورزی بنی۔ گزشتہ سال پیش کی گئی ویجیلنس رپورٹ میں تعمیراتی خامیوں، ڈیزائن کی نقائص اور معیار پر سمجھوتے کی تفصیلات سامنے آئی تھیں، جس سے سرکاری خزانے کو بھاری مالی نقصان ہوا اور سیاسی تنازعہ کھڑا ہوگیا تھا۔
کمیشن نے سات ریٹائرڈ سینئر افسران کے خلاف تلنگانہ سول سروسز رولز کے تحت کارروائی کی بھی سفارش کی ہے، جن میں مرلی دھر، این وینکٹیشورولو، بی وینکٹیشورلو اور دیگر شامل ہیں۔ ایل اینڈ ٹی-پی ای ایس ایجنسی کو بلاک نمبر 7 کی ازسرنو تعمیر کی مکمل لاگت برداشت کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
کمیشن نے مستقبل میں اس طرح کی بے ضابطگیوں سے بچنے کے لیے ٹھوس اصلاحات کی سفارش بھی کی ہے، جن میں سخت معاہداتی شرائط کی پاسداری، تھرڈ پارٹی ماڈل اسٹڈیز، مشترکہ معائنے اور ٹھیکیدار کے آلات کی مؤثر نگرانی شامل ہیں۔