ملک بھر میں عیدالاضحیٰ کی آمد کے پیش نظربازاروں اور مویشی منڈیوں میں گہما گہمی عروج پر ہے۔ اہل اسلام سنتِ ابراہیمی کی پیروی میں قربانی کے جانور خریدنے کے لیے مویشی منڈیوں میں دیکھے جا رہے ہیں، بکرا منڈیوں میں مختلف نسلوں کے بکرے، دُنبے،شہریوں کی توجہ کا مرکز بنے ہوئے ہیں۔اس سال بھی مختلف شہروں میں عارضی مویشی منڈیاں قائم کی گئی ہیں جہاں دور درازعلاقوں سے لائے گئے خوبصورت اور صحت مند جانور فروخت کے لیے موجود ہیں۔ مسلمان سنتِ ابراہیمی کی پیروی میں قربانی کے جانور خریدنے میں مصروف ہیں۔ قربانی کے جانوروں کی کیا ہے شرعی حیثیت؟ اور کن باتوں کا رکھنا ہے خیال؟
اسلامی تعلیمات کے مطابق قربانی کے جانور میں بعض شرائط کا ہونا ضروری ہے۔ جانور صحیح و سالم، عمر کے مطابق، اورعیب سے پاک ہونا چاہیے۔
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:چار قسم کےجانور قربانی کےلائق نہیں
کانا جس کا کانا پن ظاہر ہو
بیمار جس کی بیماری واضح ہو
لنگڑا جس کا لنگڑانا ظاہر ہو
اور ایسا دُبلا جانور جس کی ہڈیاں واضع طور پر دکھ رہی ہوں
قربانی کا پیغام: تقویٰ اور اطاعت
عید قربان کا بنیادی پیغام تقویٰ، اطاعت اور ایثار ہے۔ قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ فرمایا ہے:
"اللہ کو نہ ان کا گوشت پہنچتا ہے اور نہ خون، بلکہ صرف تقویٰ پہنچتا ہے۔"
علماء کی عوام سے اپیل
عید الاضحیٰ کے موقع پرعلماء نے بھی عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ امن و سکون سے اس تہوار کو منائیں ۔جو حکومت نے گائڈ لائن بنائی ہے اس کو ضرور فالو کریں۔ساتھ ہی جس جانور پر پابندی ہے اس کی قربانی ناکریں۔صفائی اور ستھرائی کا خاص خیال رکھیں تک برادران وطن کو کسی دشواری کا سامنا نا کرنا پڑے۔
عیدالاضحیٰ ایثار، قربانی اور اْخوت کا مظہر
عیدالاضحیٰ نہ صرف ایک مذہبی فریضہ ہے بلکہ ایثار، قربانی اور اخوت کا مظہر بھی ہے۔ یہ موقع ہمیں دعوت دیتا ہے کہ ہم حضرت ابراہیمؑ کی اطاعت، حضرت اسماعیلؑ کے جذبۂ تسلیم و رضا، اور اسلامی اصولوں پر کاربند رہتے ہوئے اپنی عبادات کو خالص اللہ کی رضا کے لیے انجام دیں۔ قربانی کرتے وقت نہ صرف شرعی تقاضوں کو مدِنظر رکھنا ضروری ہے بلکہ صفائی، حفظانِ صحت، اور سماجی ہم آہنگی کا بھی پورا خیال رکھنا چاہیے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم عید کے اصل مقصد کو سمجھیں، غرور و ریا سے بچیں، اور اپنے اعمال میں خلوص پیدا کریں تاکہ یہ عبادت اللہ کے ہاں قبول ہو اور ہمارے لیے نجات کا ذریعہ بنے۔