لندن کے تاریخی لارڈز میدان پر کھیلے جا رہے ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے فائنل کے پہلے دن جنوبی افریقہ کے فاسٹ باؤلر کگیسو ربادا کی شاندار بولنگ نے آسٹریلیا کی مضبوط بیٹنگ لائن کو بکھیر کر رکھ دیا۔ رباڈا نے 5 وکٹیں حاصل کر کے پروٹیز کے لیے میچ پر گرفت مضبوط کی اور ایک بار پھر لارڈز کے آنرز بورڈ پر اپنا نام درج کروایا۔
ساوتھ آفریقی کپتان ٹیمبا باوما نے ٹاس جیت کر پہلے بولنگ کا فیصلہ کیا، جو تیزی سے درست ثابت ہوا۔ 15.4 اوورز میں آسٹریلیا کے 5 کھلاڑی 51 رنز پر پویلین لوٹ چکے تھے۔ رباڈا نے ابتدائی اوورز میں عثمان خواجہ اور کیمرون گرین کو جلدی آؤٹ کر کے آسٹریلیا کے ٹاپ آرڈر پر کاری ضرب لگائی۔ مارکو جانسن نے بھی اہم وکٹ حاصل کی اور آسٹریلیا لنچ تک مشکلات کا شکار رہا۔
اسٹیو اسمتھ اور بیو ویبسٹر نے اننگز کو سہارا دینے کی کوشش کی اور نصف سنچری شراکت قائم کی، تاہم رباڈا نے ایک بار پھر واپسی کرتے ہوئے اسمتھ کو 66 رنز پر آؤٹ کر کے اپنی پانچ وکٹیں مکمل کیں۔ اس میچ میں رباڈا نے ٹیسٹ کیریئر کی 17ویں پانچ وکٹیں مکمل کیں اور لیجنڈ ایلن ڈونلڈ کو بھی پیچھے چھوڑ دیا۔
جنوبی افریقہ کے باؤلرز نے ڈسپلن کے ساتھ بولنگ کی، جب کہ آسٹریلوی بلے باز وکٹ پر جم نہ سکے۔ اسٹیو اسمتھ کے علاوہ کوئی بھی بیٹر بڑی اننگز نہیں کھیل سکا۔ وکٹ کیپر ایلکس کیری اور پیٹ کمنز بھی جلد آؤٹ ہوئے، اور پوری ٹیم212 رنز پر ڈھیر ہو گئی۔
جنوبی افریقہ نے پہلی ایننگز میں تا دم تحریر 3 وکٹ کے نقصان سے 30 رن بنا چکی ہے۔
جنوبی افریقہ ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کی درجہ بندی میں سرفہرست ٹیم ہے اور اس جیت کے ساتھ وہ 1998 کے بعد پہلی بڑی آئی سی سی ٹرافی کی جانب پیش قدمی کر رہا ہے۔جنوبی افریقہ کے پاس آئی سی سی ٹیسٹ چیمپئن شپ جیت کر تاریخ رقم کرنے کا سنہری موقع ہے دوسری جانب آسٹریلیا مسلسل دوسری ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ جیتنے کی کوشش میں ہے۔ میچ کا دوسرا دن دونوں ٹیموں کے لیے فیصلہ کن ثابت ہو سکتا ہے۔