حیدرآباد میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے مرکز ہائی ٹیک سٹی میں درگم چیروو جھیل پر کیبل برج سے مبینہ طور پر چھلانگ لگانے سے ایک نوجوان خاتون انجینئر کی موت ہوگئی، پولیس نے بتایا کہ سکندرآباد کے اڈگٹہ کی رہنے والی27 سالہ سشمابدھ کو ہائی ٹیک سٹی میں اپنے دفتر گئی تھی۔وہ بدھ سے لاپتہ تھی ۔سشما کی لاش جمعرات کی صبح جھیل سے ملی۔ بدھ کو گھر نہیں لوٹنے پر سشما کےوالد انجیا نے اسکے دفتر سے رابطہ کیا۔ آفس سے انھیں اطلاع دی گئی کہ وہ رات 10.30 بجے چلی گئی ہیں۔
انہوں نے سائبرآباد کمشنریٹ کے مادھا پور پولیس اسٹیشن میں صبح 4 بجے کے قریب گمشدگی کی شکایت درج کرائی۔ چند گھنٹے بعد پولیس کو درگم چیروو میں ایک لاش تیرنے کی اطلاع ملی۔ جانچ پر انہوں نے اس کی شناخت سشما کے طور پر کی اور پوسٹ مارٹم کے لیے اسے عثمانیہ اسپتال منتقل کیا۔پولیس کا خیال ہے کہ اس نے جھیل میں چھلانگ لگا کر اپنی جان لے لی ہو گی۔مادھا پور پولیس نے مقدمہ درج کرلیا۔ پولیس سشما کی مبینہ خودکشی کے پیچھے وجوہات کی تحقیقات کر رہی ہے۔
دریں اثنا، پولیس نے جمعرات کو سندھیا کنونشنز اینڈ ہوٹلس لمیٹڈ کے ایم ڈی سرنالہ سریدھر راؤ اور تین دیگر کے خلاف ایک کار پر مبینہ حملے کے الزام میں مقدمہ درج کیا۔سائبرآباد کمشنریٹ کے گچی باولی پولیس اسٹیشن میں کیس درج کیا گیا تھا۔ کشی چند ودے نے پولیس سے شکایت کی کہ سریدھر راؤ کے ساتھیوں نے ان کی کار پر حملہ کیا۔ اس نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ اسے اپنی جان کو خطرہ ہے۔پولیس نے(بی این ایس) کی دفعہ 115(2)، 126(2)، 324(5)، 125 آر/ڈبلیو 3(5) کے تحت کیس درج کیا۔