Friday, September 05, 2025 | 13, 1447 ربيع الأول
  • News
  • »
  • عالمی منظر
  • »
  • پاکستان میں تین بڑے دہشت گرد حملے: بلوچستان میں سیاسی جلسے پر خودکش حملہ، اب تک 25 افراد کے ہلاک ہونے کی خبر

پاکستان میں تین بڑے دہشت گرد حملے: بلوچستان میں سیاسی جلسے پر خودکش حملہ، اب تک 25 افراد کے ہلاک ہونے کی خبر

Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: MD Shahbaz | Last Updated: Sep 03, 2025 IST     

image
پاکستان میں منگل کو تین مختلف حملوں میں کم از کم 25 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے۔ سب سے خوفناک حملہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں ہوا، جہاں بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) کی سیاسی ریلی کو نشانہ بنایا گیا۔
 
صوبائی حکام نے بتایا کہ خودکش حملہ کوئٹہ کے ایک اسٹیڈیم کی پارکنگ میں اس وقت ہوا جب وہاں بی این پی کے سینکڑوں حامی موجود تھے۔ دھماکے میں 14 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے جن میں سے کم از کم سات کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔
 
 
دھماکا اس وقت ہوا جب بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر مینگل  تقریر کرنے کے بعد جلسے سے روانہ ہو رہے تھے۔ حملے میں بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر مینگل کے بارے میں سوشل میڈیا پر پر پوسٹ کر کے ان کے محفوظ ہو نے کی خبر دی گئی۔  
 
اس حملے کے چند گھنٹے بعد ہی، ایک اور حملہ بلوچستان کے ایک اور علاقے میں کیا گیا جو کہ ایرانی سرحد کے قریب واقع ہے، جس میں 5 افراد کی موت ہو گئی۔ وہیں ایک اور حملہ خیبر پختونخوا کے صوبے میں ہوا جہاں ایک خودکش بمبار نے سیکیورٹی فورسز کے اڈے کو نشانہ بنایا،  جس میں 6 فوجی ہلاک ہوئے۔
 
ابھی تک کسی تنظیم نے ان تینوں حملوں کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے، تاہم سیکیورٹی اداروں نے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔ کوئٹہ اور دیگر حساس علاقوں میں سیکیورٹی مزید سخت کردی گئی ہے۔
 
خیبرپختونخوا میں حالیہ مہینوں میں حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔ بنوں، پشاور، کرک، لکی مروت اور باجوڑ جیسے علاقوں میں قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ ٹی ٹی پی نے نومبر 2022 میں حکومت کے ساتھ جنگ ​​بندی کا معاہدہ ختم کرنے اور حملوں میں اضافے کے عزم کے بعد سے پاکستان میں دہشت گردی کے حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔
 
اسلام آباد میں قائم تھنک ٹینک پاکستان انسٹی ٹیوٹ فار کانفلیکٹ اینڈ سیکیورٹی اسٹڈیز (PICSS) کے مطابق اس سال اگست میں ملک میں تشدد کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔ جولائی میں حملوں میں 74 فیصد اضافہ ہوا۔ گزشتہ ماہ بنوں کے علاقوں ہوید اور وزیر آباد میں 14 مشتبہ سہولت کاروں کو گرفتار کر کے ان کے ٹھکانے تباہ کر دیے گئے۔
 
پاکستان کے مختلف حصوں سے آنے والے لیڈروں اور عام شہریوں نے ان حملوں کی شدید مذمت کی ہے۔ سوشل میڈیا پر حملے میں جاں بحق ہونے والوں کے لیے تعزیت اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی خواہش کا اظہار کیا جا رہا ہے۔