Friday, September 05, 2025 | 13, 1447 ربيع الأول
  • News
  • »
  • جموں وکشمیر
  • »
  • سیلاب متاثرہ علاقوں کا عمرعبد اللہ نے کیا دورہ۔ مرکز سے پیکیج کی مانگ

سیلاب متاثرہ علاقوں کا عمرعبد اللہ نے کیا دورہ۔ مرکز سے پیکیج کی مانگ

Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Mohammed Imran Hussain | Last Updated: Sep 04, 2025 IST     

image
جموں کشمیر کےوزیراعلیٰ عمرعبد اللہ نے جمعرات کو سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا۔ سی ایم عبد اللہ نے بڈگام اور سری نگر کے نواحی  علاقوں میں سیلاب سے متاثرہ مقامات کا دورہ کیا۔ اور تباکاریوں کا جائزہ لیا۔وزیرِ اعلیٰ عمرعبدللہ نے کشتی کےذریعہ اندرونی  دیہات تک پہنچ کر عوامی مشکلات کا براہ راست مشاہدہ کیا۔ انھوں نے انتظامیہ کو فوری طورپ رپانی  میں پھنسے خاندانوں کومحفوظ مقامات پر منتقل کرنےکی ہدایت دی۔ وزیر اعلیٰ  نے عارضی رہائش گاہوں میں مقیم افراد کےلئے صاف پانی اور دیگر لازمی سہولتیں فراہم کرنے کی  ہدایت دی۔

 مرکز سے جموں کشمیر کےلئے پیکیج کی مانگ

وزیرِ اعلیٰ عمر عبدللہ نے آج الزام لگایا کہ اگر پچھلے گیارہ سالوں میں سیلابی صورت حال سے نمٹنے کے لیے کچھ کام ہوا ہوتا تو آج تھوڑی سی بارش کے بعد صورتحال ایسی نہ ہوتی۔  عمر نے کہا کہ میں  وزیرِ داخلہ کو چھٹی لکھوں گا جس میں جموں اور کشمیر دونوں کے لیے ایک بڑا پیکج دینے کی مانگ کرونگا تاکہ سیلابی متاثرین کی  باز آباد کاری ہو سکے۔

 نائب وزیراعلیٰ کا الزام 

 نائب وزیر اعلی سریندر چودھری نے  پی ڈی پی اور بی جے پی کی ملی جلی سرکار کو ، جموں کشمیر میں سیلابی صورت حال کا ذمہ دار ٹھہرایا۔ سرینگر میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے ،چودھری نے کہا کہ جو پیسہ دو ہزار چودہ کے سیلاب کے بعد مرکزی سرکار نے بھیجا اس کا کیا ہوا اس کی بھی جانچ ہونی چاہیے۔ سریندر چودھری نے آج وزیرِ اعلیٰ کے مشیر ناصر اسلم وانی کے ہمراہ ، سیلاب متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا۔

2014کےسیلاب سے سبق نہیں سیکھا

 دو ہزار چودہ کے  سیلاب کے بعد کیا سبق ہم نے سیکھا ، یہ سرکار اور عوام کو بھی سوچنے کی ضرورت ہے ۔ یہ کہنا ہے ممبر پارلیمنٹ آغا  روح اللہ مہدی کا ۔ منصف ٹی وی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ، آغا روح اللہ نے کہا کہ ، جن مقامات میں سیلابی صورت حال بنی ہوئی ہے وہاں ضلع انتظامیہ کا ہونا، چنی ہوئی سرکار کے ذمہ  ہے ۔ آغا روح اللہ نے آج شالینہ علاقے میں سیلابی صورتحال کا جائزہ لیا اور متاثرین سے ملاقات بھی کی۔ ادھرجموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے آج آر ایس پورہ کا دورہ کیا اور وہاں کے سیلاب متاثرہ علاقوں کا جائزہ لیا۔ اس دوران انہوں نے مقامی لوگوں سے ملاقات کر کے ان کے مسائل سنے اور انتظامیہ سے فوری راحت پہنچانے کی اپیل کی۔

 تاریخی مغل روڈ پر ٹریفک بحال 

وادی کشمیر کو صوبہ جموں کے ساتھ جوڑنے والا اہم متبادل راستہ، تاریخی مغل روڈ، دو روز کے تعطل کے بعد ٹریفک کی آمد و رفت کے لیے بحال کر دیا گیا ہے۔گزشتہ روز پیر کی گلی کے مقام پر پسیاں گرنے کے باعث اس شاہراہ کو بند کر دیا گیا تھا، جس کی وجہ سے سیکڑوں مسافر بردار گاڑیاں درماندہ ہو گئیں   تھیں 

 ہائی وے کی بحالی میں تیزی 

جموں سرینگر قومی شاہراہ ملبہ گرنے کے باعث ٹریفک کے لیے بند ہے اور بحالی کا کام تیزی سے جاری ہے۔ حکام نے عوام سے اپیل کی ہے کہ شاہراہ پر کسی بھی قسم کا سفر نہ کریں اور صرف ٹریفک پولیس کے آفیشل ذرائع سے ہی مصدقہ معلومات حاصل کریں۔ محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ دس روز تک وادی میں موسم عموماً خشک رہنے کا امکان ہے، البتہ جموں کے کچھ علاقوں میں 6 اور 7 ستمبر کو ہلکی بارش ہو سکتی ہے۔"

ڈویژنل کمشنر کشمیر اور آئی جی جموں و کشمیر پولیس کا دورہ 

وادیٔ کشمیر میں حالیہ بارشوں اور سیلابی صورتحال کے پیش نظر انتظامیہ اور ریسکیو ادارے پوری طرح سرگرم عمل ہیں۔ اسی سلسلے میں ڈویژنل کمشنر کشمیر اور آئی جی جموں و کشمیر پولیس نے آج کئی متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا۔اعلیٰ افسران نے موقع پر پہنچ کر ریسکیو ٹیموں کے کام کا باریک بینی سے جائزہ لیا اور متعلقہ محکموں کو ہدایت دی کہ متاثرین کو فوری طور پر محفوظ مقامات پر منتقل کیا جائے۔ اس دوران ایس ڈی آر ایف، پولیس اور سیول ڈیفنس کی ٹیمیں بھی متحرک دکھائی دیں جو کشتیوں اور دیگر وسائل کی مدد سے لوگوں کو محفوظ جگہوں پر پہنچا رہی ہیں۔